میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
حسین نواز کی تصویر لیک ہونے سے کھلبلی مچ گئی

حسین نواز کی تصویر لیک ہونے سے کھلبلی مچ گئی

منتظم
منگل, ۶ جون ۲۰۱۷

شیئر کریں


اسلام آباد (بیورو رپورٹ) جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا ء نے حسین نواز کی تصویر جوڈیشل اکیڈمی کے اندر سے منظرعام پر آنے کا نوٹس لے لیا۔تفصیلات کے مطابق پیر کے روز پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے بنائی جانے والی جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء نے جے آئی ٹی اجلاس کے دوران حسین نواز کی تصویر منظر عام پر آنے کا نوٹس لیتے ہوئے 28مئی کو ڈیوٹی کرنے والے تمام افسران کو طلب کرکے ان سے پوچھ کچھ کی، جبکہ اکیڈمی میں کیمرہ کی مدد سے لی جانے والی فوٹیج سے بھی جانچ پڑتال کی جائے گی کہ آخر کس کی جانب سے حسین نواز کی تصویر منظرعام پر آئی جس سے ملک بھر سمیت حکومت میں بھی تشویش پائی جاتی ہے۔ دریں اثناء مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چودھری نے کہا ہے کہ حسین نواز کی تصویر جے آئی ٹی سے باہر آنا بہت بڑی ناکامی ہے، تصویر خود وضاحت مانگ رہی ہے کہ آخر میں کہاں سے آئی ہوں۔ پیر کے روز مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چودھری نے نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز کی تصویر جوڈیشل اکیڈمی سے باہر آنا بہت بڑا سوالیہ نشان ہے، اس کی مکمل تحقیقات ہونی جاہیے، کیونکہ اس میں پی ٹی آئی رہنما علی زیدی کا بھی نام آرہا ہے کہ سب سے پہلے انہوںنے سوشل میڈیا پر حسین نواز کی تصویر دی ہے۔ طلال چودھری نے کہا مسلم لیگ ن کے جو تحفظات تھے، وہ قوم کے سامنے آرہے ہیں۔ وزیر اعظم کے ترجمان مصدق ملک نے کہاہے کہ پی ٹی آئی کے کارکنوں نے شریف خاندان کو بد نام کر نے کے لیے حسین نواز کی تصویر شول میڈیا پر وائرل کی، جے آئی ٹی جو کررہی ہے وہ قانونی اصولوں کے مطابق نہیں ہے۔ایک انٹرویو میں انہوںنے کہاکہ جے آئی ٹی عدلیہ کی نگرانی میں کام کر رہی ہے، لہذا یہ ججز کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان چیزوں پر توجہ دیں، جو جے آئی ٹی کے طریقہ کار کے حوالے سے شکوک وشبہات پیدا کررہی ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں