کراچی میں لوٹ مار کا جن بے قابو ہو گیا ، ڈکیتوں کے ہاتھوں 29شہری قتل
شیئر کریں
شہر کراچی میں لوٹ مار کا جن بے قابو ہو گیا کراچی پولیس امن و امان قائم کرنے میں ناکام ہو گئی رواں برس دوران ڈکیتی 29 شہری قتل ہو گئے ۔تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ کورنگی کے تھانہ کراچی انڈسٹریل ایریا کی حدود میں یونیورسٹی کا طالب علم 22 سالہ لاریب کو ڈکیتوں نے دوران ڈکیتی فائرنگ کر کے قتل کر دیا مقتول اپنے دوستوں کے ہمراہ جم جانے کے لیے گھر سے نکلا تھا موٹر سائیکل پر سوار ملزمان واردات کے بعد فرار ہو گئے ۔ مقتول کے اہل خانہ نے بتایا ہے کہ لاریب چار بہن بھائیوں میں سب سے بڑا تھا جبکہ وزیراعلی سندھ نے قتل کی واردات پر نوٹس لیتے ہوئے کہا ہے کہ جس تھانے کی حدود میں قتل کی واردات رونما ہو گی وہاں کے تھانیدار کے عہدے میں تنزلی کے بعد گھر روانہ کیا جائے گا تاہم مراد علی شاہ کے نوٹس کے بعد ڈی آئی جی ایسٹ نے متعلقہ تھانیدار کے عہدے میں تنزلی کے بعد معطل کر دیا ۔ دوسری جانب اگر کراچی پولیس کی کارکردگی کو دیکھا جائے تو موجودہ حالات میں کراچی کے شہری کریمنلز کے ہاتھوں غیر محفوظ ہو چکے ہیں روزانہ کی بنیاد پر کئی گھروں میں صفے ماتم بچھتی دیکھائی دیتی ہیں چونکہ تھانیدار اپنی حدود میں جرائم اور جرائم پیشہ عناصر کی سرپرستی میں مگن ہوتے ہیں جب تھانے نیلام ہوں گے تو نتیجہ کچھ اسی طرح ہو برآمد ہو گا۔