کراچی واٹر بورڈ ،ہائیڈرنٹس سیل میں بدعنوان، نیب زدہ افسر تعینات
شیئر کریں
(رپورٹ:اسلم شاہ)کراچی واٹراینڈ سیوریج بورڈکی ٹیکس ریونیو ڈیپارٹمنٹ کی نااہلی غفلت،لاپرواہی اور مجرمانہ فعل کے باعث تمام افسران کو یکسر تبدیل کردیا،جو کئی سالوں سے عہدے پر تعینات تھے اور ہائیڈرنٹس سیل میں بدعنوان اور نیب زدہ افسر کو تعینات کردیا گیا ہے،تابش رضا ہائیڈرنٹس سیل کے دوران سنگین نوعیت کے الزامات پر قومی احتساب بیورو اور اینٹی کرپشن سمیت دیگر تحقیقاتی اداروں کی تحقیقات زیر سماعت ہے، تابش رضاکی کروڑ وں روپے مالیت کی کراچی، دبئی اور دیگر ممالک کی جائیداد اثاثہ بنانے پر نیب کراچی ایک الگ تحقیقات زیر سماعت ہے۔ واضح رہے کہ بلک میٹر کی95فیصد یعنی 9,635بلک میٹر ناکارہ ہونے پر ادارے میں ہلچل پیدا ہوگئی،صرف404میٹرز درست حالت میں ٹیکس کی ادائیگی کررہے ہیں، ناکارہ ہونے والے میٹرز کے صارفین سے ایوریج بلنگ کے ذریعے کروڑوں روپے ماہانہ افسران نا قابل تلافی نقصان پہنچارہے تھے، ان افسران کے خلاف نہ تحقیقات نہ معطلی نہ سروسز رولز کے خلاف کارروائی کی گئی،واٹر بورڈ کے ڈپٹی مینجنگ ڈائریکٹر ہیومن رسورسس ڈیپارٹمنٹ وقار ہاشمی کی ہدایت پر جاری ہونے والے حکمنامہ میں سپرنٹنڈ نٹ انجینئر طارق لطیف کومیٹر کنزومرسیل سے فارغ ورلڈ بینک پروجیکٹ میں اپنے فرائض ادا کریں گے،ایگز یکٹو انجینئرمیٹرکنزومر سیل ندیم احمد کرمانی کو عہدے سے فارغ،اسسٹنٹ ایگزیکٹو انجینئر سول ڈویزن میں تعینات کیا گیا ،جبکہ ندیم کرمانی الیکٹریکل میکنکل کی ڈپلومہ ہولڈر ہے، ایگز یکٹو انجینئر عرفان خان عہدے کے منتظرکو میٹر کنزومر سیل ’’انڈسٹریل‘‘ تعینات کیا ہے، جبکہ ایگز یکٹو انجینئر اسکیم 33کو میٹر کنزومر سیل ایڈسٹریل فیڈرل بی ایریا کا اضافی عہدہ بھی دیدیا گیا ہے، اس حکمنامہ میں سب سے حیران اور دلچسپ تقرری تابش رضا کی میٹر کنز ومر سیل میں بطور سپرنٹنڈنٹ انجینئر کی تعیناتی ہے، ان کو ہائیڈرنٹس سیل میں سنگین بدعنوانی پر عہدے سے فارغ کرکے ہیومن رسورسس ڈیپارٹمنٹ رپورٹ کرنے کی ہدایت کیا گیا تھا،تابش رضا اپنے فیملی اور دوستوں کے ہمراہ ہائیڈرنٹس سیل میں لوٹ مار میں شریک تھے،ڈائریکٹر پرسنل ہیومن رسورسس رضانقوی کے دستخط سے جاری ہونے والے خط نمبرKWSB/HRD&A/D.P/DD-HR/621بتاریخ 5مارچ2021ء کو جاری کیا گیا ہے، ٹیکس ریونیو میں مزید تبادلے اور تقرری ہونے کی توقع ہے۔ واضح رہے کہ ٹیکس ریونیو کے افسران اپنی جیبوں میں ناجائز آمدنی کی رقم ڈال رہے ہیں، مجموعی طور پر ماہانہ ایک ارب 35کروڑ روپے بلنگ میں بہت کم ریکوری کی جارہی ہے۔