ایم کیو ایم رہنماؤں پر اشتعال انگیز تقریر اور ملکی سالمیت سے متعلق مقدمہ ختم
شیئر کریں
کراچی(ویب ڈیسک) انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ایم کیو ایم کے رہنماؤں پر اشتعال انگیز تقریر اور ملکی سالمیت سے متعلق مقدمات میں سے ایک مقدمہ ختم کردیا۔کراچی کی انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت میں ایم کیو ایم کے بانی سمیت دیگر رہنماؤں کے خلاف اشتعال انگیز تقریر اور ملکی سالمیت سے متعلق 34 مقدمات کی سماعت ہوئی۔ مقدمات میں قمر منصور، محفوظ یار خان، خواجہ اظہار اور رؤف صدیقی عدالت میں پیش ہوئے جب کہ میئر کراچی وسیم اختر ضمانت پر رہا ہیں۔سماعت کے دوران تھانہ سپر ہائی وے انڈسٹریل ایریا کے تفتیشی افسر فیض محمد کریجو نے عدالت میں درخواست کی کہ ایف آئی آر378/2016 میں کوئی گواہ نہیں اس لئے عدالت اس مقدمے کو ختم کردے۔ عدالت نےتفتیشی افسر کی جانب سے سی کلاس کی رپورٹ منظور کرتے ہوئے ایم کیو ایم رہنماؤں کے خلاف مقدمہ ختم کردیا جب کہ دیگر مقدمات کی سماعت 8 اپریل تک ملتوی کردی۔واضح رہے کہ 22 اگست 2016 کو کراچی پریس کلب کے باہر ایم کیو ایم کے بانی کی اشتعال انگیز تقریر پر صرف کراچی میں 34 مقدمات درج کئے گئے تھے جن میں ایم کیو ایم بانی اور فاروق ستار سمیت 200 سے زائد رہنما مفرور ہیں۔