وزیراعلیٰ سندھ کے مبینہ رشتہ دار کی غیر قانونی ترقی
شیئر کریں
(رپورٹ :جوہر مجید) سندھ حکو مت میں اقربا پروری و اختیارات سے تجاوز ، وزیر اعلیٰ سندھ سید مرا د علی شاہ کے مبینہ کزن(رشتہ دار) جو بلدیہ جنوبی میں تعینات ہیں ایکسیئن اظہر شاہ کو سینیارٹی لسٹ میں 56 ویں نمبر پر ہونے کے باوجود 24 ویں نمبر پر ظاہر کرکے گریڈ 17 سے گریڈ 18 میں غیرقانونی ترقی دے دی گئی، 5 ماہ قبل سینیارٹی لسٹ میں اظہر شاہ 5 ویں نمبر پر تھا، اچانک 32 درجے بڑھا کر 24 ویں نمبر پر لایا گیا اور پھر 32 حقداروں کا حق چھین کر گریڈ 18 سے نواز دیا گیا۔ اس صورتحال کے باعث وزیر اعلیٰ سندھ جنہیں شاید اس کا علم ہی نہ ہو، بلا وجہ بدنامی کا باعث بن رہے ہیں۔ اس ترقی کے بعد سینئر افسران کی حق تلفی ہوئی ہے اور ان افسران میں شدید مایوسی پائی جاتی ہے، بعض افسران کا کہنا ہے کہ اگر اظہر شاہ کو گریڈ 18 کے کسی بھی عہدے پر تعینات کیا گیا تو وہ عدالت سے رجوع کریں گے اور یہ انکا قانونی حق ہے،ذرائع کا کہنا ہے کہ اظہر شاہ مبینہ طور پر ڈگری کے حامل بھی نہیں ہیں، بلکہ وہ ڈپلومہ ہولڈر ہیں، اور بعض ذرائع تو یہ بھی کہتے ہیں کہ انکا ڈپلومہ بھی جعلی ہے، باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ بلدیہ جنوبی میں اقربا پروری اور غیر قانونی ترقیوں کا سلسلہ جاری ہے اور حکومت سندھ کے محکمہ بلدیات ے افسران اس غیر قانونی ترقی میں بھر پور سرپرستی کرتے ہیں اور مبینہ بھاری نذرانے وصول کرتے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اظہر شاہ کی ترقی کے بعد اسے بلدیہ جنوبی کے بجائے بلدیہ ملیر یا بلدیہ شرقی میں بطور سپرنٹنڈنٹ انجینئر ایڈیشنل تعینات کرنے کی تیاری ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ کے مبینہ رشتہ دور کو کھپانے کیلیے اسے بلدیہ جنوبی سے دور تعینات کیا جائے گا، تاہم یہ ایڈیشنل چارج ہوگا اور ایکسیئن بلدیہ جنوبی کا چارج بھی موجود رہے گا تاکہ اگر اس ایڈیشنل چارج کو کسی دباؤ میں ختم کرنا پڑا تو بلدیہ جنوبی میں بطور ایکسیئن کام کرتا رہے۔ ادھر بلدیہ جنوبی کے افسران اور ملازمین پہلے ہی اظہر شاہ کی بد کلامی اور بد تمیزی کا شکار ہیں، کیوں کہ اظہر شاہ لوگوں سے بد تمیزی سے پیش آنے کے ساتھ وزیر اعلیٰ سندھ سے اپنی رشتہ داری کا بھرم بھی دکھاتا ہے، اس حوالے سے بلدیہ جنوبی کے افسران و ملازمین اور وہ 32 افسران جن کی سینیارٹی لسٹ میں 32 درجے کمی کر کے حق تلفی کی گئی انہوں نے وزیر اعلیٰ سندھ، وزیر بلدیات سندھ، سیکریٹری بلدیات اور دیگر اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اظہر شاہ کی غیر قانونی ترقی اور وزیر اعلیٰ سندھ سے رشتہ داری کا بھرم دکھانے کا سخت نوٹس لیں اور ایسے عناصر کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے، جو وزیر اعلیٰ سندھ کی بدنامی کا باعث بن رہے ہیں۔