میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
نئے سال کا پہلا ہفتہ قیامت خیز، مہنگائی کی شرح میں بے تحاشا اضافہ

نئے سال کا پہلا ہفتہ قیامت خیز، مہنگائی کی شرح میں بے تحاشا اضافہ

ویب ڈیسک
جمعه, ۶ جنوری ۲۰۲۳

شیئر کریں

حساس قیمت انڈیکس (ایس پی آئی) کے ذریعے پیمائش کی گئی مہنگائی 5 جنوری کو ختم ہونے والے ہفتے میں سالانہ بنیادوں پر بڑھ کر 30.6 فیصد پر پہنچ گئی، جس کی وجہ اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں اضافہ ہے۔پاکستان ادارہ شماریات (پی بی ایس) کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق ہفتہ بہ ہفتہ مہنگائی میں 1.09 فیصد اضافہ ہوا۔ایس پی آئی ملک بھر کے 17 شہروں کی 50 مارکیٹوں میں 51 ضروری اشیا کی قیمتوں کا جائزہ لیتا ہے، زیر جائزہ ہفتے کے دوران 23 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ اور 9 کی قیمتیں کم ہوئیں جبکہ 19 کی قیمتوں میں کوئی ردوبدل نہیں ہوا۔سالانہ بنیادوں پر زیادہ اضافے والی اشیاء میں پیاز 501.23 فیصد،مرغی 82.5 فیصد،لپٹن چائے 65.41 فیصد،ڈیزل 60.63 فیصد،انڈے 50.51 فیصد جبکہ سالانہ بنیادوں پر زیادہ کمی والی اشیاء میں مرچ پاؤڈر 22.98 فیصد،گڑ 1.11 فیصد،ہفتہ وار بنیادوں پر زیادہ اضافے والی اشیاء میں مرغی 16.09 فیصد،باسمتی چاول5.16 فیصد،آٹا4.87 فیصد،کیلے 2.97 فیصد،پیاز: 2.65 فیصد،ہفتہ وار بنیادوں پر زیادہ کمی والی اشیاء میں آلو 4.61 فیصد،انڈے1.31 فیصد،ٹماٹر 1.17 فیصد،ویجیٹبل گھی 2.5 کلو 0.71 فیصد،خوردنی تیل 5 لیٹر 0.32 فیصد شامل ہیں وزارت خزانہ نے تخمینہ لگایا تھا کہ رواں مالی سال میں مہنگائی کی شرح 21 سے 23 فیصد کے درمیان رہے گی۔گزشتہ برس آنے والے سیلاب سے فصلیں تباہ ہونے کے سبب سبزیوں کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، حکومت نے قیمتیں کرنے کے لیے عارضی طور پر پیاز اور ٹماٹر کی درآمدات پر ڈیوٹی ختم کر دی تھی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں