میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پی ٹی آئی کا حیدرآباد میں پاور شور، مہنگائی کے خلاف مارچ

پی ٹی آئی کا حیدرآباد میں پاور شور، مہنگائی کے خلاف مارچ

ویب ڈیسک
جمعه, ۶ جنوری ۲۰۲۳

شیئر کریں

تحریک انصاف کا حیدرآباد میں پاور شور، سابقہ گورنر عمران اسماعیل اور حلیم عادل شیخ کی سربراہی میں ہالا ناکہ سے لطیف آباد تک مہنگائی مارچ، مہنگائی اب زندگی اور موت کا مسئلہ بن چکی ہے، 15 جنوری بلدیاتی انتخابات کے دن مخالفین کو بھاگنے نہیں دینگے، عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ سابق وزیر اعظم عمران خان 15 دن کے اندر سندھ میں ڈیرہ جمانے والے ہیں، حیدرآباد کے علاقے ہالا ناکہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل اور سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ مہنگائی اب زندگی اور موت کا حصہ بن چکی ہے ، غریب عوام بھوک و بدحالی کا شکار ہیں، ان کا کہنا تھا کہ حکومت پر برسراقتدار غداروں اور غلاموں نے ملک کو پستی کی طرف دھکیل دیا ہے۔ سندھ میں اب ان کیخلاف ریلیاں نکلنا شروع ہوگئی ہے۔ امپورٹڈ حکومت کو پہلے 55 روپے کلو آٹے پر مہنگائی نظر آتی تھی اب آٹا 155 روپے کلو ہوگیا ہے اور اس پر احتجاج کرنے والا کوئی نہیں۔ یہ کہتے ہیں کہ جو مہنگائی کے خلاف بات کرے گا اسے اٹھالیا جائیگا ، انہوں نے کہاکہ عمران خان اس وقت پاکستان کا سب سے بڑا لیڈر بن کر سامنے آیا ہے۔ ہم رانا ثناء اللہ اور ان کے حواریوں کو چیلنج کرتے ہیں کہ ایک بار الیکشن میں آجاؤ پھر تمہیں پتہ لگے گا کہ کس کی کیا حیثیت ہے۔ انہوں نے کہاکہ سندھ سے پیسہ چوری کرکے سب سے بڑے چور پنجاب میں بیٹھتے ہیں اور جب انہیں ناکامی ہوتی ہے تو پھر وہ پی ٹی آئی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہیں جس طرح عمران خان کے اثاثوں پر فرانزک آڈٹ ہورہا ہے اسی طرح پیپلزپارٹی کے وزراء کے بھی اثاثوں کا فرانزک آڈٹ کرایا جائے، خاص طورپر شرجیل انعام میمن اور ان کے ساتھ دوسرے حواری جو پنجاب میں جاکر بیٹھتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ شرجیل انعام میمن کلکٹر ہیں جیسے ملک کا ٹیکس کلکٹر ہوتا ہے اسی طرح یہ ریکوری آفیسر ہے جو تمام اداروں سے پیسہ لیتا ہے اور اپنے آقا کو پیسے پہنچاتا ہے۔ رشوت کے پیسے ماہانہ وصول کرتا ہے ، اداروں میں جو ترقیاتی فنڈز ہیں ان سے پیسہ وصول کرکے اوپر پہنچاتے ہیں۔ ہمیں یہ بتائیں کہ شرجیل انعام میمن کے پاس اتنی دولت کہاں سے آگئی ، اس ملک میں ایسا کون سے دھندا چل راہے ہیں کہ یہ سارے کے سارے ارب اور کھرب پتی بن گئے۔ انہوں نے کہاکہ ہم صوبائی قیادت کے ساتھ سندھ کے ہر شہر جائیں گے اور ان نوسربازوں کو بے نقاب کریں گے۔ سیلاب متاثرین رو رہے ہیں ، بلاول بھٹو سیلفی ڈالتے ہیں ، خود ساڑھے چار لاکھ روپے کا جوتا پہنتے ہیں اور وہاں موجود غریب بچوں کے پاس پہنے کو چپل بھی نہیں ہوتی، یونیفارم دینا،چپل دینا، کتابیں دینا، اسکول دینا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس ملک میں ناانصافی ہے ، قانون کی کوئی حکمرانی نہیں ہے۔لوگ پریشان ہیں کسی کو انصاف نہیں مل رہا ، کل جو عمران خان نے جے آئی ٹی کے حوالے سے بات کہی ہے اس کے بعد اب یہ اور واضح ہوگیا کہ جب سابق وزیراعظم کو انصاف نہیں مل سکتا تو پھر کس کو انصاف مل سکتا ہے۔ ہم غریب کے گھر جو چولہا بجھ رہا ہے اس کیلئے باہر نکلے ہیں یہ حقیقی آزادی کیلئے، انتخابات کرانے کیلئے اور قانون کی حکمرانی کیلئے ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں