میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پی پی اور (ن)لیگ کی فنڈنگ کی تحقیقات کا منتظر ہوں،عمران خان

پی پی اور (ن)لیگ کی فنڈنگ کی تحقیقات کا منتظر ہوں،عمران خان

ویب ڈیسک
جمعرات, ۶ جنوری ۲۰۲۲

شیئر کریں

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی طرح ن لیگ اور پی پی کی فنڈنگ پر بھی الیکشن کمیشن کی تحقیقات کا منتظر ہوں۔وزیراعظم عمران خان نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ میں الیکشن کمیشن کی جانب سے سمندرپار پاکستانیوں کی پی ٹی آئی کو کی گئی فنڈنگ کی جانچ پڑتال کا خیرمقدم کرتا ہوں، ہمارے اکائونٹس کی جتنی زیادہ جانچ پڑتال کی جائے گی، قوم کے لیے اتنی ہی حقائق کی وضاحت سامنے آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی واحد سیاسی جماعت ہے جس کی بنیاد مناسب سیاسی فنڈ ریزنگ پر مبنی ہے، میں مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کی فنڈنگ پر الیکشن کمیشن کی اسی طرح کی جانچ پڑتال کا منتظر ہوں، جس کے نتیجے میں قوم کو سیاسی فنڈ ریزنگ اور سرمایہ داروں کے مفادات اور احسانات کے بدلے پیسے کی بھتہ خوری کے درمیان فرق دیکھنے کو ملے گا،علاوہ ازیںوزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سی پیک کے مغربی روٹ سے پسماندہ علاقوں میں ترقی ہوگی،بدعنوانی کے خاتمے کا فائدہ پوری قوم کو ہوگا، پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ کرپشن ہے، جتنے پیسے پچھلوں نے خرچ کئے تھے اتنے پیسوں میں ہم نے دوگنی سڑکیں بنادی ہیں۔ 2013کے مقابلہ میں آج سستی سڑکیں بن رہی ہیں اس کا مطلب کسی کی جیب میں بہت زیادہ پیسہ جارہا تھا، کم ازکم ایک ہزارارب روپیہ لوگوں کی جیبوں میں گیا۔ ان خیالات کااظہار وزیر اعظم عمران خان نے ہکلہ-ڈیراہ اسماعیل خان موٹروے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ اگر میں اپنی تین وزارتوں کو دیکھوں کہ جنہوں نے سب سے اچھی کارکردگی دکھائی تو مجھے اس بات میں کوئی شک نہیں کہ این ایچ اے اور مرادسعید کی وزارت نے زبردست کارکردگی دکھائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب تک ہماری جتنی ترقی ہوئی ہے وہ خاص طور پر پنجاب میں لاہور اور پھر جی ٹی روڈ راولپنڈی سے لاہور اور پھر کراچی تک ہوئی ہے اوراسے سی پیک کا مشرقی روٹ کہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک طویل المدتی منصوبہ بندی سے بنتے ہیں، اگر آج چین نے کامیابی حاصل کی ہے تو یاد رکھیں انہوں نے 30سال کا آگے پلان بنایا ہوا ہے، جب آپ کا30سال کا پلان بن جاتا ہے تووہ آپ کا روڈمیپ بن جاتا ہے اور جب آپ اس منصوبے کے مطابق چلتے ہیں تو پھر آپ پلان کرتے ہیں کہ پورے ملک کو ہم نے کیسے ترقی دینی ہے،اگر ہم طویل المدتی منصوبہ بندی نہیں کرتے تو پھر تھوڑے سے علاقے بہت ترقی کرجاتے ہیں اور باقی ملک پیچھے رہ جاتاہے، اور پھر تھوڑے سے لوگ بڑے امیر ہوجاتے ہیں اور باقی غریب ہو جاتے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں