منی لانڈرنگ کیس ،شہباز شریف کی درخواست پر نیب کو نوٹس ، جواب طلب
شیئر کریں
لاہور کی احتساب عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میںپاکستان مسلم لیگ (ن)کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں محمد شہباز شریف کی میڈیکل بورڈ کی تشکیل کیلئے درخواست پر قومی احتساب بیورو(نیب) کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ہوئے جواب طلب کرلیا۔بدھ کو جیل حکام کی جانب سے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو سخت سکیورٹی میں لاہورکی احتساب عدالت پیش کیا گیا، دوران سماعت عدالت میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی حاضری مکمل کرائی گئی۔دوران سماعت نیب کے ایک گواہ ابراہیم نے اپنا بیان ریکارڈ کروادیا جبکہ عدالت نے آئندہ سماعت پر ملزمان کے وکلاء کو نیب گواہ پر جرح کرنے کا حکم دیا ہے ۔ ۔ دوران سماعت شہباز شریف نے جج سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ چنیوٹ مائنز کیس میں عدالت کو کچھ شواہد دینا چاہتے ہیں، وہ چنیوٹ مائنز میں کرپشن کے سارے ثبوت لے کر آئے ہیں، 2007میں چنیوٹ مائنز کا ٹھیکہ دیا گیا،اس کنٹریکٹ میں کرپشن ہوئی، ٹھیکہ بدیانتی کے تحت پرویز مشرف کے ایک رشتہ دار کو دیا گیا، کمپنی کیس لے کر ہائی کورٹ گئی جہاں سے ہمارے حق میں فیصلہ ہوا، چنیوٹ مائنز عوام کا خزانہ ہے کسی کو فراڈ کرنے نہیں دیا جائے گا۔اس پر عدالت کے جج کا کہنا تھا کہ یہ کیس میرے پاس نہیں ہے تاہم آپ جو کہنا چاہتے تھے وہ ہدف پورا ہو گیا۔13سال بعد کیس میں ریفرنس دائر کرنا بدنتتی ہے ۔شہباز شریف نے کہاکہ انہوں نے بطور وزیر اعلیٰ پنجاب ایمانداری سے قومی خزانہ ہی کی حفاظت کی، میرے خلاف نیب نے بے نامی جائیدادوں کا کیس بنایا، چار ارب امریکی ڈالرز نیب نے نہیں شہباز شریف نے قوم کے بچائے جبکہ شہباز شریف نے میڈیکل بورڈ کی تشکیل کے لئے عدالت کو دوبارہ درخواست دی۔شہباز شریف نے درخواست میں استدعا کی ہے کہ میڈیکل بورڈ میں بہترین ڈاکٹرز فراہم کئے جائیں۔ شہباز شریف نے درخواست میں استدعا کی ہے کہ ان کے ڈاکٹرز کو بھی بورڈ میں شامل کیاجائے ۔ عدالت نے درخواست پر نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا،سماعت 12جنوری تک ملتوی کردی گئی ۔