شاہد خاقان عباسی کے جوڈیشل ریمانڈ میں 21جنوری تک توسیع
شیئر کریں
اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمداعظم خان نے ایل این جی کیس میں گرفتار پاکستان مسلم لیگ (ن)کے سینئر نائب صدر اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے جوڈیشل ریمانڈ میں 21جنوری تک توسیع کر دی۔ جبکہ سابق وزیر خزانہ ڈاکٹرمفتاح اسماعیل سمیت تین ملزمان کی عدالتی حاضری سے استثنیٰ کی درخواستوں پر نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 13جنوری کو دلائل طلب کر لئے ۔ اڈیالہ جیل حکام نے شاہد خاقان عباسی کو عدالت میں پیش کیا جبکہ مفتاح اسماعیل سمیت دیگر ملزمان بھی عدالت میں پیش ہوئے ۔ دوران سماعت تمام ملزمان کی حاضری لگائی گئی۔ عدالت نے قرار دیا کہ آئندہ سماعت پر 21جنوری کو تمام ملزمان کو ریفرنس کی نقول فراہم کر دی جائیں گی جس کے بعد ملزمان پر فرد جرم عائد کی جائے گی۔ جبکہ بیرسٹرظفراللہ خان نے شاہد خاقان عباسی کے وکیل کے طور پر اپنا وکالت نامہ عدالت میں جمع کروا دیا۔ سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ آرڈیننسز کے ذریعہ جو قانون سازی کی جارہی ہے اور جو بلز بنائے جارہے ہیں اس میں جو کوتاہیاں ہیں اس کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر ہے ۔انہوں نے کہا کہ بل کسی شخصیت یا حکومت کے لئے نہیں ہوتے بلکہ ہمیشہ کے لئے بنتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آرمی ایکٹ میں خامیوں کے حوالہ سے حکومت کو جواب دینا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ معاملہ میں حکومت نے خرابیاں پیدا کیں، بل میں خامیاں ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ (ن)لیگ ہر بل دیکھتی ہے اور پھر حمایت کرتی ہے ۔