میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
محکمہ زراعت سندھ، ڈائریکٹر جنرل ایکسٹینشن کا عہدہ 3ماہ سے خالی

محکمہ زراعت سندھ، ڈائریکٹر جنرل ایکسٹینشن کا عہدہ 3ماہ سے خالی

ویب ڈیسک
منگل, ۵ دسمبر ۲۰۲۳

شیئر کریں

حیدرآباد (رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) محکمہ زراعت سندھ، ڈائریکٹر جنرل ایکسٹینشن کا عہدہ تین ماہ سے خالی، سیکریٹری زراعت نے ایکسٹینشن کا معاملات سسٹم سرغنہ حاجی امداد میمن کے حوالے کردیئے گئے، کمپنیوں سے وصولی کا سسٹم بھی دوبارہ شروع، ورلڈ بینک نے سوات پراجیکٹ کی فنڈز بھی روک دئے، تفصیلات کے مطابق محکمہ زراعت سندھ کے ایگریکلچر ایکسٹینشن کے ڈائریکٹر جنرل کا عہدہ تین ماہ سے خالی ہے جس کے باعث ادارہ انتظامی طور پر مفلوج ہو چکا ہے، 13 ستمبر کو ہدایت اللہ چھجڑو کے رٹائرڈ ہونے کے بعد کسے بھی افسر کو مقرر نہیں کیا جا سکا ہے، دوسری جانب سیکریٹری زراعت سید اعجاز شاہ نے ایکسٹینشن کے تمام معاملات سسٹم سرغنہ حاجی امداد میمن کے حوالے کردیئے ہیں اور حاجی امداد میمن نے ایکسٹینشن میں سابقہ ڈی جی کے سسٹم کو دوبارہ بحال کردیا ہے، کچھ ماہ کے وقفے کے بعد زرعی ادویات کی کمپنیوں سے ماہانہ رشوت لینے کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے، دوسری جناب مستقل ڈی جی تعنیات کرنے کی بجائے سیکریٹری زراعت نے گریڈ 20 کے سینیئر افسر منیر جمانی کو فوکل پرسن فار ایگریکلچر اینڈ رجسٹریشن آف فرٹلائیزر اینڈ پیسٹسائڈ مقرر کردیا ہے جو عہدہ موجود ہی نہیں ہے، ذرائع کے مطابق منیر جمانی مکمل طور پر بے اختیار ہیں اور حاجی امداد میمن ڈی فیکٹو ڈی جی ایکسٹینشن ہیں، دوسری جانب ورلڈ بینک کے پراجیکٹ میں مبینہ خرد برد کے بعد سوات پراجیکٹ کی فنڈنگ بھی روک دی گئی ہے، سید اعجاز شاہ کے مقرری کے بعد محکمہ زراعت مفلوج ہو چکا ہے اور تمام معاملات سسٹم کے حوالے ہیں.


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں