میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
امریکی بیانات ملک کے داخلی معاملات میں مداخلت ہیں،فضل الرحمن

امریکی بیانات ملک کے داخلی معاملات میں مداخلت ہیں،فضل الرحمن

ویب ڈیسک
پیر, ۵ دسمبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

جمعیت علمائے اسلام ف اور پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ کوئی شک نہیں پاکستان کو اس وقت بڑے بحرانوں کا سامنا ہے، ہمیں اندازہ نہیں تھا کہ اتنی مشکلات آئیں گی، آئی ایم ایف نئے قسط کے اجرا پر پاکستان پر دبائو ڈال رہا ہے، معیشت کو گزشتہ 4 سالوں میں زمین بوس کیا گیا، معیشت کو دوبارہ پائوں پر کھڑا کرنا ایک بہت بڑا چیلنج ہے، اگرسارا اختیار ہی باجوہ کے پاس تھا تو آپ پھر کس بات کی بلا ہو، عمران خان سے کسی صورت مذاکرات نہیں ہوں گے۔پشاور میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ امریکا کو کشمیر میں بھارتی مظالم نظر نہیں آتے، ہماری پارلیمنٹ سپریم اور اسے قانون سازی کا حق ہے، دنیا کی کسی طاقت کو بھی پاکستان کی داخلی خودمختاری پر دبائو ڈالنے کا کوئی حق نہیں، امریکا کی لونڈی آئی ایم ایف پاکستان پر دبائو ڈال رہا ہے، ہم بتا دینا چاہتے ہیں امریکا اب سپر پاور نہیں رہا، امریکا کو افغانستان میں شکست ہوئی۔ پی ڈی ایم کے سربراہ نے مزید کہا کہ ہم دنیا کے ساتھ برابری کی بنیاد پر تعلقات چاہتے ہیں، آقا اور غلام کی نسبت سے ہمیں انکار ہے، ہم نے پاکستان کے مفادات کو سامنے رکھ کر خارجہ پالیسی بنانی ہے، کسی طرح بھی اپنی معاشی خود مختاری پر سودا نہیں کریں گے، اس وقت خیبرپختونخوا دیوالیہ ہوچکا ہے، آج ملازمین کو بھی تنخواہیں دینے کے لیے پیسے نہیں، اپنی 10 سالہ ناکامی کو چھپانے کے لیے اسمبلیاں تحلیل کرنے کی باتیں کر رہے ہیں، عمران خان ڈرامے بازی مت کرو، خیبرپختونخوا کی کارکردگی بتائو۔ ان کا کہنا تھا کہ جمعیت علما اسلام اب خیبرپختونخوا کا مستقبل ہے، کارکنان عوام میں جا کر رابطے بڑھائیں، ہم صوبے کو اس بحران سے نکالیں گے، جمعیت علما اسلام میں شمولیت اختیار کرنے والوں کو مبارکباد دیتا ہوں۔ عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہرفیصلہ کرنے پر اس نے کہا غلطی ہوئی، اس کی غلطیوں کا پلندہ ہے، آپ کے پاس عقل نہیں کہ صحیح فیصلے کرو، آپ نے معیشت کو تباہ کیا، اگر سارا اختیار ہی باجوہ کے پاس تھا تو آپ پھر کس بات کی بلا ہو، یہ پاکستان کی سیاست کا غیر ضروری عنصر ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں