الائنس موٹرز متاثرین کو رقوم وصولی میں شدید مشکلات
شیئر کریں
(نمائندہ خصوصی)الائنس موٹرز کے متاثرین کے لیے ہائیکورٹ سندھ کے حکم پر رقوم کی وصولی ایک مشکل ترین عمل بن گیا۔ذرائع کے مطابق آفیشل اسائنی کا دفتر متاثرین کو رقوم فراہم کرنے سے زیادہ اسے مختلف رکاؤٹوں سے دوچار کرنے میں دلچسپی لے رہا ہے۔ واضح رہے کہ ٹی جے ابراہیم اینڈ کمپنی / الائنس موٹرز کے متاثرین کو ہائیکورٹ کے حکم کے مطابق یہ دوسری قسط ادا کی جارہی ہے۔ قبل ازیں متاثرین کو 2003ء میں ملنے والی پہلی قسط کے موقع پرہی عدالت کا مروجہ طریقہ کار اختیار کیا گیا تھا۔ جس کے مطابق تمام ضروری کوائف اور اصل کا غذات متاثرین سے آفیشل اسائنی کے دفتر نے حاصل کرلیے تھے۔ مگر پہلی قسط کی انیس سال قبل ادائی کے بعد دوسری قسط دینے میں غیر معمولی تاخیر کا مظاہرہ کیا گیا ۔بٓالاخر عدالت کی جانب سے 13اکتوبر 2021ء کودوسری قسط ادا کرنے کا حکم دیا گیا ۔مگر آفیشل اسائنی کے دفترنے بینک میں رقوم موجود ہونے کے باوجود سال بھر سے زیادہ تاخیر کا مظاہرہ کیا ۔ جبکہ آفیشل اسائنی کا دفتر اس کی تاحال وضاحت بھی کرنے سے قاصر ہے کہ آخر یہ رقم بینک میں موجود ہونے کے باوجود ایسی کیا مجبوری لاحق تھی کہ الائنس موٹرز کے متاثرین کو رقم فراہم کرنے میںلیت ولعل سے کام لیا گیا۔ یہ معاملہ اس لیے بھی سنگین ہے کیونکہ الائنس موٹرز کے ڈائریکٹرز نے خود کو 1988میں عدالت کے سامنے پیش کردیا تھااور یہ کمپنی 1989ء میں تحلیل ہو گئی تھی۔تب الائنس موٹرز کے جو متاثرین سامنے آئے تھے اُن کی کثیر تعداد بوڑھے، ریٹائرڈ اور پنشنرز ملازمین کی تھیں۔ افسوس ناک امر یہ ہے کہ اس دوران میں متاثرین کی ایک کثیر تعداد اسی تاخیر کے باعث اپنی جانیں ہار گئیں۔ اس سے بھی کہیں زیادہ شرمناک معاملہ یہ ہے کہ یہ احساس کسی بھی سطح پر موجود نہیںکہ اصل متاثرین رقم کی آس لیے قبروں میں جاپہنچے اور متاثرین کے ورثاء بھی اب بڑھاپے کی دہلیز پر قدم رکھ رہے ہیں۔ مگر آفیشل اسائنی کے بے رحم دفتر اور حریص طبیعتیں اس پورے معاملے میں ابھی بھی غیر معمولی تاخیر کا ارتکاب کر رہی ہیں ۔ آفیشل اسائنی کا دفتر متاثرین کو 2003ء میں ملنے والی پہلی قسط کے موقع پر اختیار کردہ عدالتی طریقے کو نظر انداز کرکے نئے اور پیچیدہ طریقے اور حیلے اختیا رکرچکا ہے جس کے باعث الائنس موٹرز کے چھوٹے سرمایہ کار اس پورے پراسیس سے بیزار ہو کر اپنی رقوم پر تین حرف بھیج کر گھروں میں بیٹھ گئے ہیں۔ یوں لگتا ہے کہ الائنس موٹرز کے اثاثوں پر دانت گاڑے ہوئے کچھ پرکار ذہن خاموشی سے دوسری قسط کی فراہمی کے اس عمل کو پیچیدہ سے پیچیدہ تر بنارہے ہیں تاکہ الائنس موٹرز کے متاثرین گھروں میں بیٹھ جائیں اور یہ اپنا کھیل خاموشی سے کھیل سکیں ۔ ایسے سفاک ، پرکار اور حریص عناصر کے لیے آفیشل اسائنی کا دفتر ایک نعمت بن چکا ہے۔