انصاف تو ہے ہی نہیں، دوبارہ یہاں نہیں آؤں گی، بشریٰ بی بی کمرہ عدالت میں رو پڑیں
شیئر کریں
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کمرۂ عدالت میں رو پڑیں۔اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں بانی ٔ پی ٹی آئی کی 6اور بشریٰ بی بی کے خلاف ایک مقدمے کی درخواست ِضمانت پر سماعت ہوئی۔بشریٰ بی بی نے روسٹرم پر آ کر کہا کہ میں انصاف کی کرسی میں بیٹھے ہوئے منصفوں کی 9مہینوں سے ناانصافی کا شکار ہوں۔انہوں نے کہا ہے کہ بانیٔ پی ٹی آئی اور مجھے ناانصافی کر کے سزا دی گئی، انصاف تو ہے ہی نہیں میں انصاف کے لیے نہیں آئی، میرا کمبل اور دیگر سامان گاڑی میں ہے جب آپ کہیں گے میں جیل جانے کو تیار ہوں۔بشریٰ بی بی کا کہنا ہے کہ ہمارے وکلاء سمیت تمام وکلاء صرف وقت ضائع کرتے ہیں، جو اندر انسان بیٹھا ہے کیا وہ انسان نہیں ہے ، کسی جج کو نظر نہیں آتا۔ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ میں اب اس عدالت میں نہیں آؤں گی، یہاں صرف ناانصافیاں ہوتی ہیں۔ عدالتی عملے نے کہا ہے کہ بشریٰ بی بی کی درخواست ضمانت پر فیصلہ 18 نومبر کو سنایا جائے گا۔عملے کا کہنا ہے کہ عدالت نے بانی پی ٹی آئی کی 6 ضمانت کی درخواستوںپر دلائل 18نومبر کو طلب کر لیا ہیں۔عدالتی عملے نے کہا کہ بانی ٔ پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی درخواستوں پر فیصلہ ایک ساتھ سنایا جائے گا۔واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی کے خلاف تھانہ ترنول میں 2مقدمات، کراچی کمپنی، رمنا، سیکریٹریٹ اور کوہسار تھانے میں ایک ایک مقدمہ درج ہے ۔بشریٰ بی بی کو تھانہ کوہسار میں درج مقدمہ میں نامزد کیا گیا ہے ۔