محاذ آرائی کی سیاست بند، عدالتی فیصلوں پر مکمل عمل کیا جائے، چودھری نثار
شیئر کریں
ٹیکسلا(نیوز ایجنسیاں)سابق وفاقی وزیر چوہدری نثار کا کہنا ہے کہ عدالتی فیصلوں پر من وعن عمل اور محاذ آرائی کی سیاست بند ہونی چاہیے۔میں حکومت میں نہیں لیکن میری پارٹی کی حکومت ہے اور میں باہر بیٹھ کر تنقید نہیں کرسکتا، اپنی جماعت کے ساتھ ہوں اور ہمیشہ رہوں گا لیکن اداروں سے ٹکراؤ والے بیان پر اب بھی قائم ہوں، محاذ آرائی کی سیاست بند اور عدالتی فیصلوں پر من و عن عمل ہونا چاہئیے۔ حکومت کو اپوزیشن کے علاوہ پارٹی کے اندر سے بھی احتساب کا سامنا ہو تو زیادہ بہتر ہے، پارٹی کی مشاورت سے جو بھی فیصلہ ہو قابل قبول ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ڈان لیکس رپورٹ کو منظر عام پر لایا جانا چاہئے، اس معاملے میں کسی مرحلہ پر مریم نواز کا نام نہیں آیا۔ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ جمہوریت کو خطرہ ہے نہ ہی پارلیمانی نظام کو ،ٹیکنو کریٹ کی حکومت آرہی ہے نہ ہی مڈٹرم الیکشن ۔اداروں سے محاذ آرائی کا مشورہ پارٹی کے بہترین مفاد میں دیا ،دہشت گردی کے خاتمے کے لئے فوج اور حکومت نے مل کر کام کیا ،پارٹی میں اختلاف رائے جمہوری عمل کا حصہ ہے ،میاں نوازشریف کے آنے سے بے چینی کی فضا اب ختم ہو چکی ہے ٹیکسلا میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ جمہوریت کے خلاف کوئی سازش نہیں ہو رہی حکومت اپنی مدت پوری کرے گی اور انتخابات بروقت ہوں گے ملکی مفاد میں سب کو مل کر کام کرنا ہو گا یہاں ہر کوئی اپنی منانے کی کوشش کرتا ہے جسے جو آتا ہے وہ کہ دیتا ہے ہمیں سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا چاہئے میڈیا بھی اپنی ذمہ داری کا احساس کرے ۔چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ ڈان لیکس میں مریم نواز کا کہیں بھی نام نہیںتاہم مریم نواز اپنے بیان کی وضاحت خود ہی کر سکتی ہیں پارٹی کے اندر تنقید کا حق بنتا ہے میں اپنا اظہار ہمیشہ کھل کے کرتا ہوں پارٹی کا اندر ہمیشہ اصولی موقف رکھتا ہوں مجھ سے چوکے چھکے نہ مروائیں مجھے رک رک کر بیٹنگ کرنے دیں میدان میں رہ کر کھیلنے کا موقع دیں۔