میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
تحریک انصاف کا احتجاج، اسلام آباد کے داخلی و خارجی راستے بند

تحریک انصاف کا احتجاج، اسلام آباد کے داخلی و خارجی راستے بند

ویب ڈیسک
هفته, ۵ اکتوبر ۲۰۲۴

شیئر کریں

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ڈی چوک میں پی ٹی آئی کے احتجاج پر انتظامیہ نے اسلام آباد آنے والے تمام راستے سیل کر دیے جس کے سبب راولپنڈی سے اسلام آباد کا رابطہ منقطع ہوگیا۔ برہان انٹرچینج پر کے پی سے آئے قافلے ، ڈی چوک اور فیض آباد پر پولیس نے پی ٹی آئی کارکنوں پر شیلنگ کرتے ہوئے متعدد کو گرفتار کرلیا،گرفتار ہونے والوں میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کی بہنیں علیمہ خان اور عظمیٰ خان بھی شامل ہیں۔رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی کے احتجاج کے پیش نظر انتظامیہ نے اسلام آباد والے تمام راستے بند کیے ہوئے ہیں جس کے سبب پنڈی بھی جڑواں شہر اسلام آباد سے کٹ گیا ہے ، جگہ جگہ کنٹینر رکھ دیے گئے ہیں، ٹرک کھڑے کردیے گئے ہیں اور پولیس کو تعینات کردیا گیا ہے ۔رپورٹ کے مطابق چیئرنگ کراس چوک دونوں جانب سے رکاوٹیں کھڑی کرکے بند کر دیا گیا جبکہ ایم ایچ چوک صدر مال روڈ بھی دونوں جانب سے بند رہا۔ حیدر روڈ فلیش مین و میڑو اسٹیشن روڈ، مریڑھ چوک چاروں اطراف سے اور مری روڈ بھی مکمل طور پر بند رہا۔ ڈبل روڈ اسٹیڈیم بھی رکاورٹیں کھڑی کرکے بند رکھا گیا ہے ۔کچہری سے اولڈ ایئرپورٹ روڈ کورال تک کھلا رہا جبکہ سواں پل بھی کھلا رہا۔ اطلاعات کے مطابق برہان انٹرچینج موٹروے پر خیبرپختونخوا کا قافلہ اور پولیس آمنے سامنے آگئے ، پولیس کی جانب سے تحریک انصاف کے کارکنوں پر شیلنگ شروع کردی گئی۔ڈی چوک پر پی ٹی آئی کے کارکنان پہنچنا شروع ہوئے جس پر پولیس نے کارکنان پر شیلنگ کردی۔ اطلاعات ہیں کہ ڈی چوک سے مزید چار کارکنوں کو گرفتار کیا گیا ہے جس کے بعد ڈی چوک سے متعدد گرفتاریاں ہوئیں ،گرفتار ہونے والوں میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کی بہنیں علیمہ خان اور عظمیٰ خان بھی شامل ہیں جبکہ مجموعی طور پر مختلف جگہوں سے گرفتار کیے گئے کارکنوں کی تعداد بیس سے زائد ہوگئی۔ دریں اثناء پولیس نے شیلنگ کرکے کارکنان کو پیچھے دھکیل دیا جس پر کارکنان نے پولیس مخالف نعرے بازی کی۔پی ٹی آئی کے احتجاج کے سبب راولپنڈی مری روڈ سمیت اہم شاہراہیں بند رہیں جس کے باعث پبلک ٹرنسپورٹ سڑکوں پر موجود نہیں، راستوں کی بندش سے مسافروں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے ، کنٹینرز اور رکاوٹوں کے باعث موٹرسائیکل سوار بھی پریشان دکھائی دیئے ۔اسلام آباد پولیس کی سخت سیکورٹی کے باوجود پی ٹی آئی خاتون کارکن ڈی چوک پہنچی اور خاتون نے پی ٹی آئی کے حق میں اور حکومت کے خلاف نعرے لگائے ۔ خاتون کی آمد کے سبب ڈی چوک پر موجود اسلام آباد پولیس کی دوڑیں لگ گئی اور خاتون کو فوری طور پر حراست میں لے کر تھانے منتقل کردیا گیا۔ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹر اسلام آباد 3 سو کی مزید نفری لے کر 26 نمبر چونگی پہنچے ۔ ایس ایس پی آپریشن اسلام آباد کی سربراہی میں مجموعی طور پر ساڑے سات سو کی نفری 26 نمبر چونگی و موٹر لنک روڈ پر موجود رہی۔ اسلام آباد پولیس کی نفری کو تقریباً 2ہزار آنسو گیس شیل اور 12 بور گنز کے ساتھ ربڑ بلٹس بھی دی گئی ہیں۔ آئی جی اسلام آباد نے رینجرز، پولیس، اینٹی ٹیررازم اسکواڈ کے اہل کاروں کے ساتھ 26 نمبر چونگی پر ملاقات کی اور موجود سیکیورٹی کی ہمت بڑھائی۔اسلام آباد پولیس فسادات سے نمٹنے کے لیے اینٹی رائٹ آلات سے بھی لیس دیکھی گئی، رینجرز کا دستہ بھی اسلام آباد پولیس کی معاونت کے لیے 26 نمبر چونگی پر موجود رہا، ایف سی کے جوان بھی 26 نمبر چوکی پر اسلام آباد پولیس کے ساتھ موجود رہیں۔ راولپنڈی فیض آباد کے مقام پر پولیس کی مسلسل شیلنگ علاقہ مکین سخت پریشانی کا شکار ہوئے ، ایکسپریس ہائی وے سے ملحقہ آبادیوں میں بھی پولیس کی جانب سے شیل مارے جانے لگے ۔ فیض آباد کے قریب شدید شیلنگ سے سانس لینے میں دشواری ہونے لگی اور گھروں میں موجود خواتین اور بچوں کی حالت غیر ہوگئی۔شام ڈھلتے ہی گلیوں میں چھپے کارکن باہر آئے اور انہوں نے نعرے بازی شروع کردی جس پر راولپنڈی پولیس نے مری روڈ پر بھی شیلنگ کی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں