میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
نیب کی جانب سے شہبازشریف پر لگائے گئے گیارہ الزامات

نیب کی جانب سے شہبازشریف پر لگائے گئے گیارہ الزامات

ویب ڈیسک
جمعه, ۵ اکتوبر ۲۰۱۸

شیئر کریں

ومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب اور مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کو آشیانہ کمپنی کیس میں باضابطہ طور پر گرفتار کرلیا۔نیب نے سابق وزیرِاعلیٰ پنجاب اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف کو گرفتار کر لیا ہے ، انھیں آج احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ سابق وزیرِاعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف پر غیر قانونی ٹھیکے دینے کا الزام ہے ۔ نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ آشیانہ ہاؤسنگ ا سکینڈل کیس میں فواد حسن فواد وعدہ معاف گواہ بن چکے ہیں، انہوں نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب کیخلاف تحریری بیان میں اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے جو کچھ کیا ، شہباز شریف کے کہنے پر کیا۔
نیب کی جانب سے سابق وزیر اعلیٰ پر لگائے گئے الزامات کی جوتفصیلات سامنے آسکی ہیں اس کے مطابق
*شہباز شریف نے غیرقانونی طورپرٹھیکہ پی ایل ڈی سی کو دیا۔
*ٹھیکہ پیراگون کودلوانے کے بعدمعاملہ پی ایل ڈی سی کے حوالے کیا گیا۔
*پی ایل ڈی سی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کو بائی پاس کیا گیا۔
*ہاؤسنگ اسکیم کوپبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ بنانے کے لیے غیرقانونی اقدامات کیے۔
*2013 میں شہبازشریف نے لطیف اینڈسنز کیساتھ ٹھیکہ منسوخ کیا۔
*شہباز شریف نے آشیانہ ہاؤسنگ کا تعمیراتی ٹھیکہ ایل ڈی اے کو دلوایا۔
*ایل ڈی اے منصوبہ مکمل نہ کر سکا، خزانے کو 71 کروڑ سے زائد کا نقصان ہوا۔
*شہباز شریف نے کنسلٹنسی کا ٹھیکہ ایم ایس انجینئر سروس کو دیا۔
*ایم ایس انجینئرکنسلٹنسی سروس کو 19 کروڑ 20 لاکھ میں ٹھیکہ دیا گیا


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں