وائس چانسلر داؤد یونیورسٹی سائبر کرائم کا شکار،اکاؤنٹ سے 39لاکھ روپے نکال لیے گئے
شیئر کریں
(رپورٹ: مسرور کھوڑو) وائس چانسلر داؤد یونیورسٹی آف انجنیئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی سائبر کرائم کا شکارہوگئیں، ثمرین عاصم کے ذاتی اکاؤنٹ سے 39لاکھ روپے نکال لیے گئے،وی سی داؤد یونیورسٹی ثمرین عاصم نے ایف آئی اے سائبر کرائم میں شکایت جمع کرادی ہے،وی سی کے اکاؤنٹ میں جمع رقم خرچ نہ ہونے پر مختلف حلقوں اور یونیورسٹی ملازمین نے کئی سوالات اٹھا دیے۔رپورٹ کے مطابق بند کمروں میں بیٹھے غیرمسلح ڈاکو، سائبر کرمنلز بااثر اور پھنے خان لوگوں کو نشانہ بنانے لگے، پیپلزپارٹی رہنما ڈاکٹر عاصم کی اہلیہ، وائس چانسلریونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی ثمرین عاصم سائبر کرائم کا نشانہ بن گئیں، ان کے یو بی ایل بینک کے ذاتی اکاؤنٹ سے 39لاکھ روپے نکال لیے گئے ہیں، جس کے بعد وی سی داؤد ثمرین عاصم نے فیڈرل انویسٹیگشن ایجنسی کے سائبر کرائم یونٹ میں آن لائن ایپلیکیشن پر شکایت جمع کرادی ہے،جبکہ مختلف حلقوں اوریونیورسٹی اسٹاف میں حیرانگی ہے کہ خاتون وی سی کے اکاؤنٹ میں جمع ہوئی اتنی رقم کہاں سے آئی،نوکری پیشہ خاتون رقم جمع کر رہی تھی تو اپنے اخراجات کیسے پورا کر رہی ہے، جس سے ظاہر ہو رہا ہے کہ خاتون وی سی کے پاس بڑی ملکیت ہے، پیسے جمع کر رہی ہے جس کی وجہ سے سائبر کرائم کا شکار ہوئی ہے، رابطہ کرنے پر وائس چانسلر داؤد یونیورسٹی ثمرین عاصم نے کہا کہ میرے ذاتی بینک اکاؤنٹ سے 39لاکھ روپے نکال لیے گئے ہیں، جو کہ کئی برس سے اکاؤنٹ میں جمع تھے، وہ رقم اپنی محنت سے کمائی تھی، جبکہ یہ میرا ذاتی معاملہ ہے اس کے متعلق مزید معلومات ظاہر کرنا نہیں چاہتیں۔