ضیاء الدین اسپتال کو پانی دینے کے خلاف عوام کا شدید احتجاج
شیئر کریں
ہسپتال انتظامیہ نے واٹربورڈ سے 90لاکھ میںاضافی کنکشن45 لاکھ کے عوض روڈ کٹنگ کا اجازت نامہ حاصل کیا ہے
ٹرنک لائن سے کنکشن کاکام علاقہ مکینوں نے بند کرادیا، رکن اسمبلی ریاض حیدر سے تلخ کلامی ،ضلع وسطی کی پولیس متحرک
کراچی(اسٹاف رپورٹر)ضیاء الدین اسپتال نے پانی سے آکسیجن بنانے کا پلانٹ لگایا ہے، اس پلانٹ کو پانی کی فراہمی کے لئے ہسپتال انتظامیہ نے کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ سے 90لاکھ روپے کے عوض اضافی کنکشن لینے اور ضلعی انتظامیہ سے 45 لاکھ کے عوض روڈ کٹنگ کا اجازت نامہ حاصل کیا ہے علاقہ مکینوں نے بتایاکہ 48 انچ کی ٹرنک لائن سے 4 انچ کے کنکشن سے ان کا علاقہ جو کہ پہلے ہی پانی کی کمی کا شکار ہے اور اس کنکشن کے بعد مزید مشکلات کا شکارہوجائے گا۔ذرائع کے مطابق ہفتہ کی صبح ٹرنک لائن سے کنکشن لینے کا کام شروع ہوا تو علاقہ مکینوں نے احتجاج کیا اور کام بند کرادیا۔ اچانک ضلع وسطی کی پولیس متحرک ہوئی اور ضلع کے ساتوں ایس ایچ اوز کو بمعہ نفری علاقے میں طلب کرلیا گیا۔ ڈی ایس پی نارتھ ناظم آباد اسلم راجپوت بھی موقع پر پہنچے اور ان کی علاقے کے منتخب رکن اسمبلی ریاض حیدر سے تلخ کلامی بھی ہوئی اس دوران جماعت اسلامی،ایم کیو ایم اور تحریک انصاف کے کارکنان بھی موقع پر پہنچ گئے اور سیاسی مخالفت کو ایک طرف رکھ کر مشترکہ احتجاج شروع کردیا اور ایک بار پھر کام رکوادیالیکن رات گئے ضلعی انتظامیہ نے ایک بار پھر پائپ بچھانے کا کام مکمل کرنے کی کوشش کی ۔ اس سلسلے میں ڈی سی ضلع وسطی طحہ سلیم کا موقف ہے کہ ضیا الدین اسپتال کو پانی کی اضافی کنکشن کی فراہمی کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ نے دی ہے اور ان کی ہی درخواست پر پولیس طلب کی گئی تھی۔ذرائع نے بتایاکہ ضیاء الدین ہسپتال کے مالکان کی پیپلز پارٹی سے وابستگی ہے اور اور ماضی میں بھی ہسپتال انتظامیہ نے میں پیپلز پارٹی کی حکومت سے کئی ناجائز مراعات حاصل کیں ہیں۔ اس مرتبہ بھی ہسپتال انتظامیہ نے سندھ حکومت کو استعمال کرتے ہوئے واٹربورڈ سے ناجائز کنکشن حاصل کیا ہے۔ پانی کا کنکشن لینے پر مقامی لوگوں نے بتایاکہ کسی بھی صورت میں اپنے حق کا پانی واٹر بورڈ کو فروخت کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ نارتھ ناظم آباد کے رہائشیوں اور جماعت اسلامی، ایم کیوایم اور پاکستان تحریکِ انصاف کی مقامی قیادت نے احتجاج کا اعلان کیا ہے۔
ضیاء الدین اسپتال