میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پرویز مشرف کی گرفتاری کا فیصلہ

پرویز مشرف کی گرفتاری کا فیصلہ

منتظم
منگل, ۵ ستمبر ۲۰۱۷

شیئر کریں

سندھ حکومت نے انٹرپول کے ذریعے سابق صدر پرویز مشرف کی گرفتاری کا فیصلہ کیا ہے۔ وفاق کو درخواست دی جائے گی۔ صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ سندھ حکومت بینظیر قتل کیس میں اشتہاری قرار دیئے گئے پرویز مشرف کی انٹرپول سے گرفتاری کیلئے وفاقی حکومت سے درخواست کرے گی۔ اس معاملے میں وزیراعلیٰ سندھ کی حج سے وطن واپسی پر پیش رفت کا امکان ہے۔ روہڑی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ نے کہا کہ جس طرح محترمہ بے نظیر بھٹو کے قتل لے بعد تمام ثبوت مٹانے کی کوشش کی گئی اور جس طرح عدالت نے پولیس والوں کو سزائیں د ی ہیں اس سے تو پرویز مشرف مجرم بنتے ہیں تاہم جن دہشت گردوں کورہا کیا گیا ہے وہ قابل تشویش ہے اس لیے ہم اس فیصلے سے متفق نہیں ہیں اور اس حوالے سے قانونی ماہرین سے مشاورت کررہے ہیں ان کا کہنا تھا کہ ناہید خان جب ساتھ تھیں تو کچھ اور اب الگ ہیں تو کچھ اور باتیں کر رہی ہیں پیپلز پارٹی نے نے تو اپنے دور اقتدار میں محترمہ کی شہادت کی تحقیقات اسکاٹ لینڈ یارڈ یا دیگر اداروں سے کرائیں تھیں ۔ دوسری جانب سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ شہید بینظیر بھٹو کے قتل کیس کے فیصلے سے مطمئن نہیں کیونکہ ہمیں انصاف نہیں ملا، ہم یہ فیصلہ نہیں مانتے فیصلے کو جلد چیلنج کریں گے ان خیالات کااظہار انہوں نے زرداری ہاؤس نوابشاہ میں پی پی پی پڈعیدن کے وفد میں شامل غضنفر علی راجپر ، عبدالحکیم آرائیں ، ٹاؤن کمیٹی پڈعیدن کے چیئرمین رانا شاکر علی راجپوت سے ملاقات کے دوران کیا ، آصف علی زرداری نے کہاکہ میاں صاحب کا چیپٹر کلوز ہوگیا ہے انہوں نے ہمیشہ سب کو الو بنانے کی کوشش کی ہے مگر ہم نے بھی کچی گولیاں نہیں کھیلی انہوں نے کہا کہ میاں صاحب مقدمات سے خوفزدہ ہیں مجھ پر تو سیاسی انتقام لینے کیلئے مقدمات بنائے گئے مگر ہم گھبرا ئے نہیں ڈٹ کر مقدمات کا سامنا کیا عدالتوں میں گئے اور اور املا ، آصف علی زرداری نے کارکنوں سے کہا کہ وہ الیکشن کی تیاری کریں اور الیکشن 2018 پاکستان پیپلزپارٹی کی کامیابی کاسال ہوگا پورے ملک میں پاکستان پیپلزپارٹی کی حکومت ہوگی۔جبکہ آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق صدر جنرل ر پرویز مشرف نے سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو کے قتل کیس کے فیصلے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فیصلہ ان کے خلاف نہیں اور وہ صحت یابی کے بعد پاکستان آکر مقدمے کا سامنا کریں گے ۔آل پاکستان مسلم لیگ کی جانب سے جاری بیان میں پرویز مشرف نے کہا کہ بینظیر قتل کیس میں راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت کی جانب سے دیا گیا فیصلہ مشرف کے خلاف نہیں میرا مقدمہ داخل دفتر ہے اور میں صحت یابی کے بعد پاکستان آکر مقدمے کا سامنا کروں گا،ان کا مزید کہنا تھا کہ جائیداد کی قرقی کے حوالے سے عدالتی فیصلے کا میری قانونی ٹیم باریک بینی سے جائزہ لے رہی ہے جس کے بعد میری یا میرے خاندان کی طرف سے قانونی چارہ جوئی کی جائے گی ۔اپنے بیان میں سابق صدر کا یہ بھی کہنا تھا کہ بینظیر قتل کیس میں امریکی لابیسٹ مارک سیگل کے بے معنی بیان کے علاوہ میرے خلاف کوئی ثبوت نہیں جبکہ میرے وکلاء اس بیان کو بھی عدالت میں بے معنی اور فضول ثابت کر چکے ہیںان کا کہنا تھا کہ بینظیر قتل کیس میں انہیں سیاسی بنیادوں پر ملوث کیا گیاقتل کے ساتھ میرا کوئی تعلق نہیں نہ ہی بینظیر کے قتل سے میرا کوئی مفاد وابستہ تھا میرے خلاف یہ مقدمہ مکمل بے بنیاد جھوٹ اور خود ساختہ ہے جو محض سیاسی بنیادوں پر قائم کیا گیا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں