رمضان کی آمد کے ساتھ ہی کراچی پرگداگروں کی یلغار
شیئر کریں
رمضان المبارک کے ساتھ ہی کراچی میں گداگروں اور بھکاریوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوگیا ہے۔ شہرکے گلی محلوں ،بازاروں میں بھکاریوں کے جتھے نظرآنے لگے ،کسی ایک کوبھیک ملنے کے ساتھ دیگرببھکاری بھیک دینے والے شہری کاگھیرائو کرلیتے ہیں ،بھکاریوں کے بھیس میں جیب تراش ودیگرجرائم میں ملوث افرادبھی موجودہیں جوموقع ملتے ہی شہریوں کی جیب کاصفایا کرڈالتے ہیں ،ایک معذوز بھکاری نے بتایا کہ مہنگائی کے باعث گداگر بھی پریشان ہیں، مہنگائی اتنی زیادہ ہوگئی ہے کہ لوگوں نے بھیک دینا بھی کم کردی ہے۔انہوں نے کہا کہ پہلے یومیہ 800 سے 1200روپے پورے دن میں بھیک کے پیسے مل جاتے تھے اب 400 بھی جمع کرنا مشکل ہوگیا ہے، ہر چورنگی اور سڑک پر بھکاریوں اور گداگروں کی تعداد میں اضافہ ہونے سے آمدنی متاثر ہوگئی ہے۔ انہوں نے بتایاکہ جہاں پہلے 2 فقیر بھیک مانگتے تھے وہاں اب 10 موجود ہوتے ہیں، احساس پروگرام یا سندھ حکومت کے کسی بھی پروگرام سے معذور بھکاریوں کی مدد ابھی تک نہیں کی گئی ہے۔معذوز بھکاری نے بتایا کہ ہم نے بھٹو کو ووٹ دیا تھا لیکن اب کوئی پوچھتا نہیں ہے، عمران خان حکومت میں مہنگائی بہت بڑھ گئی ہے۔واضح رہے کہ صاحب استطاعت افراد رمضان المبارک میں زیادہ سے زیادہ صدقہ ، خیرات اور زکواۃ نکالتے ہیں، مخیر حضرات کی جانب سے سفید پوش افراد کی بھی خاموشی کے ساتھ مدد کرنے کا سلسلہ جاری رہتا ہے۔