نادرا افسران بادشاہ ہیں جسے چاہا کارڈ جاری کردیا جس کا چاہا منسوخ کردیا، سپریم کورٹ
شیئر کریں
جعلی خط پر شہری کا شناختی کارڈ بلاک کرنے پر سپریم کورٹ نادرا افسران پر برہم ہوگئی اور کہا کہ نادرا افسران بادشاہ ہیں جسے چاہا کارڈ جاری کردیا اور جس کا چاہا منسوخ کردیا۔سپریم کورٹ میں جسٹس مظہر عالم میاں خیل کی سربراہی میں قائم دو رکنی بینچ نے کیس نے سماعت کی۔ دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل نے کہا درخواست گزار اور اس کے بیٹے کا شناختی کارڈ کئی سال سے بلاک ہے اس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ نادرا نے انٹیلی جنس بیورو کی اطلاع پر شناختی کارڈ بلاک کیے تھے۔جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیئے کہ آئی بی نے تو بعد میں کہہ دیا کہ انہوں نے کوئی خط نہیں لکھا تھا، کیا نادرا گمنام درخواستوں پر انکوائری شروع کر دیتا ہے؟ نادرا افسران بادشاہ ہیں جسے دل کرتا ہے کارڈ جاری کر دیتے ہیں، نادرا نے شناختی کارڈ بلاک کرنے والوں کے خلاف کیا کارروائی کی ہے؟جج نے کہا کہ محمد دین شناختی کارڈ کی تجدید کے لیے گیا تو نادرا نے کارڈ بلاک کر دیا، بغیر ٹھوس شواہد کیسے کسی پاکستانی کو افغان قرار دیا گیا؟ درخواست گزار کا چچا 1965 کی جنگ میں ملک کے لیے شہید ہوا تھا، درخواست گزار کا واحد قصور شاید ملک کے لیے شہید ہونے والے کا وارث ہونا ہے۔نادرا حکام نے عدالت کو بتایا کہ محمد دین نامی درخواست گزار شہری انتقال کرچکا ہے، محمد دین کے بیٹے کو شناختی کارڈ جاری کر دیا ہے، بعد ازاں عدالت نے شناختی کارڈ جاری ہونے پر مقدمہ نمٹا دیا۔