زائد اثاثہ کیس ، نیب کی جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد، علیم خان کو جیل بھیجنے کا حکم
شیئر کریں
لاہور کی احتساب عدالت کے جج سید نجم الحسن بخاری نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عبدالعلیم خان کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں مزید جسمانی ریمانڈ کی نیب کی استدعا مسترد کرتے ہوئے انہیں 15روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر کوٹ لکھپت جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔ نیب حکام نے سخت سیکیورٹی میں عبدالعلیم خان کو احتساب عدالت میں پیش کیا۔ اس موقع پر پی ٹی آئی کارکنوں کی بڑی تعداد بھی عدالت کے باہر موجود تھی۔ نیب پراسیکیوٹر وارث علی جنجوعہ نے دلائل دیتے ہوئے کیا کہ عبدلعلیم خان سے مزید تحقیقات کرنی ہیں اور نیب نے عبدالعلیم خان کے اکائونٹنٹ کو بھی طلب کیا ہے لہٰذا عدالت عبدلعلیم خان کو مزید جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کرے ۔ تاہم عبدلعلیم خان کے وکلاء نے نیب پراسیکیوٹر کے دلائل کی مخالفت کی اور کہا کہ عبدالعلیم خان کی آف شور کمپنیوں کے حوالے سے تمام درکار ریکارڈ نیب کو فراہم کر دیا ہے اور نیب عبدالعلیم خان سے تفتیش مکمل کر چکی ہے اور مزید جسمانی ریمانڈ کی ضرورت نہیں لہٰذا عدالت نیب پراسیکیوٹر کی استدعا کو مسترد کرتے ہوئے عبدالعلیم خان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دے ۔ عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد نیب کی مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے عبدالعلیم خان کو 15روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوانے کا حکم دے دیا۔