عمران فاروق قتل کیس ،عینی شاہدین سمیت مزید 5 گواہوں کے بیانات قلمبند
شیئر کریں
انسداد دہشت گردی عدالت نے عمران فاروق قتل کیس میں 3 عینی شاہدین سمیت مزید 5 گواہان کے ویڈیو لنک کے ذریعے بیانات قلمبند کر لیے ۔اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت میں عمران فاروق قتل کیس کی سماعت ہوئی جہاں تینوں گرفتار ملزمان محسن علی سید، خالد شمیم اور معظم علی بھی موجود تھے ۔عدالت نے 7 برطانوی گواہوں کو بیان ریکارڈ کرانے کے لیے طلب کیا تھا، جن میں سے 5 کے بیانات قلمبند کیے جاسکے ۔سماعت کے دوران وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے )کے پراسیکیوٹر خواجہ امتیاز نے برطانوی گواہوں کے بیانات ریکارڈ کرائے ، اس موقع پر برطانوی قانونی ٹیم کے ارکان بھی کمرہ عدالت میں موجود تھے ۔عمران فاروق کے قتل کے دو عینی شاہدین گواہوں کا وڈیو لنک کے ذریعے بیان ریکارڈ کیا گیا، دونوں برطانوی خواتین گواہ لارا ہیکک اور ایلیسن کوسنر مقتول عمران فاروق کے پڑوس میں رہائش پذیر ہیں۔اپنا بیان ریکارڈ کراتے ہوئے گواہ لارا ہیکک نے کہا کہ میں نے پولیس کو وڈیو ریکارڈنگ کے ذریعے بیان ریکارڈ کرایا، میں نے 5 بجکر 25 منٹ پر اپنے پڑوس میں ایک شخص کو اینٹ سے وار کرتے دیکھا جس کے بعد پولیس کو کال کر کے جلد آنے کا کہا۔انہوں نے کہا کہ میں نے دروازہ کھول کر دیکھا تو ہمسائے کو زمین پر گرا پایا، میں یقین سے نہیں کہہ سکتی کہ میرے پڑوسی پر کتنے لوگوں نے حملہ کیا مگر ایک شخص کو میں نے دیکھا، حملہ آور ایشین تھا جس کے بال سیاہ تھے ، اس سے زیادہ اس کے بارے میں نہیں بتا سکتی۔ان کا کہنا تھا کہ یہ سب کچھ ایک سے دو منٹ میں ہوا۔گواہ لارا ہیکک نے کہا کہ جب اینٹ سے وار کیا گیا تو میں نے متاثرہ شخص کی آواز سنی، حملہ آور کے قد کے بارے میں یقین سے نہیں کہہ سکتی مگر وہ طویل قامت اور تقریبا چھ فٹ کا تھا۔وقفے کے بعد قتل کے تیسرے گواہ مکس ملین ڈیوس نے بیان قلمبند کرایا۔انہوں نے کہا کہ شام کے وقت میں نے دیکھا کہ دو افراد نے ڈاکٹر عمران فاروق کو دبوچ رکھا ہے ، ایک بندے نے ڈاکٹر عمران فاروق کو پکڑ رکھا تھا اور ایک مار رہا تھا۔سماعت کے دوران انٹیلی جنس اینالسٹ جوناتھن بانڈ، پولیس افسر پال ہال مین اور ڈیٹیکٹو کانسٹیبل جیمز لنچ کے بیانات بھی قلمبند کیے گئے ۔وکلا صفائی محمد بخش مہر اور ذیشان ریاض چیمہ کو گواہوں پر جرح کا موقع بھی فراہم کیا گیا۔عدالت نے 2 برطانوی گواہوں محمد اکبر اور معین الدین شیخ کو 5 فروری کو طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔واضح رہے کہ گزشتہ روز متحدہ قومی موومنٹ کے مقتول رہنما عمران فاروق کی بیوہ نے لندن سے ویڈیو لنک کے ذریعے بیان ریکارڈ کرایا تھا۔عمران فاروق کی بیوہ شمائلہ نے بیان ریکارڈ کرانا شروع کروایا تو وہ بیان حلفی دیتے وقت آبدیدہ ہوگئیں، اس پر جج شاہ رخ ارجمند نے کہا کہ آپ نے حوصلے اور صبر سے اپنا بیان ریکارڈ کرانا ہے ۔واضح رہے کہ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم)کے بانی جنرل سیکریٹری ڈاکٹر عمران فاروق کو 16 ستمبر 2010 کو لندن کے علاقے ایج ویئر کی گرین لین میں ان کے گھر کے باہر قتل کیا گیا تھا۔