میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
انتخابات مقررہ وقت پر ہونے چاہئیں ،تاخیر کی مخالفت کرینگے، بلاول بھٹو

انتخابات مقررہ وقت پر ہونے چاہئیں ،تاخیر کی مخالفت کرینگے، بلاول بھٹو

ویب ڈیسک
جمعرات, ۵ جنوری ۲۰۲۳

شیئر کریں

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم موت سے نہیں ڈرتے اے پی ایس کے بچوں کو شہید کرنیوالوں کو دہشت گرد کہتاہوںاور آئندہ بھی یہی کہوں گا،دہشت گردوں انتہاپسندوں کے ساتھ وہ ہی سلوک ہو نا چاہیے جو مجرموں کے ساتھ ہوتاہے دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے پارلیمان کی قومی سلامتی کمیٹی اجلاس بلایاجائے، ماضی میں بھی دہشت گردوں کا مقابلہ کرکے انہیںشکست دی ہے اس بار بھی ایسا ہی ہوگا،عمران خان دہشت گردوں کا فرنٹ مین ہے ،عمران خان نے اے پی ایس میں ملوث دہشت گردوںکو رہا کیا تھا۔ملک میںقبل ازوقت الیکشن کے ساتھ الیکشن تاخیر سے ہونے کی بھی مخالفت کریں گے ملک میں انتخابات مقررہ وقت پر ہونے چاہیں ،معیشت کے حوالے سے تجاویز کا جائزہ لیکر وزیرخزانہ کے سامنے رکھیں گے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار جمعرات کو بلاول ہاس کراچی میں پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس کے بعد ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔بلاول بھٹو نے کہا کہ ملک میں الیکشن وقت پر ہونے چاہیں خواہ وہ بلدیاتی ہوں یا عام انتخابات ہوں۔انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ سب سے بالاتر ادارہ ہے ہم اسے مضبوط دیکھنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم کیساتھ ملکر چلنا چاہتے ہیں، ہماری خواہش ہے کہ بلدیاتی انظام میں بہتری لائی جائے۔ایم کیو ایم کے ساتھ وعدے کے مطابق گورنر اور ایڈمنسٹریٹرمقرر کردیئے گئے۔انہوں نے بتایا کہ ہم صوبائی حکومت کے بجٹ سے بلدیاتی اداروں کو فنڈز دے رہے ہیں۔ پیپلز پارٹی سے کوئی یہ امید نہ رکھے کہ وہ کوئی غیر آئینی فیصلہ کرے گی ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یم کیوایم اور پی ایس پی سے پوچھا جائے کہ کون ان کو ملارہاہے۔انہوں نے کہا کہ وقت ثابت کریگا کہ وہ کتنے نیوٹرل ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہمیں کسی کے اشارے کی ضرورت نہیں، عمران خان کی سیاست ان کی انگلی پکڑنے سے لیکر ڈائپر تبدیلی تک اسٹیبلشمنٹ کی مداخلت سے جڑی ہے ۔اس وقت وہ بچوں کی طرح رو رہاہے کہ اسٹیبلشمنٹ نے میرا ہاتھ کیوں چھوڑا۔انہوں نے کہا کہ جب کوئی سلیکٹ کرنیوالا نہیں رہیگاتو وزیراعظم کیسے سلیکٹ ہوگا۔ بلاول بھٹو زرداری نے عمران خان کو مشورہ دیا کہ وہ عمر کے آخری حصہ میں تو جمہوری سیاسی آدمی بن جائیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں رئیل اسٹیٹ مافیا کو کھلی چھوٹ دی گئی ہے ،اب گوگی کی کرپشن پرویز الہی کرارہاہے ۔انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخواہ میںدہشت گردوں نے متوازی حکومت بنالی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران نے ملک میں تبدیلی کے نام پر تباہی پھیلادی ۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اپنی وزارت عظمی کے آخری ماہ میں ایسی حرکتیں کیں جو تاریخ میں کسی نے نہیں کیں۔انہوں نے موجودہ حکومت کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم اور ان کی معاشی ٹیم کی کامیابی ہ کہ اس نے ملک کو ڈیفالٹ سے بچایا۔ان کا کہنا تھا کہ ملک میںابھی تک عمران کی پیدا کردہ مہنگائی کا سونامی ہے ۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے ملک کو ڈیفالٹ سے بچایا ہے اگر پاکستان دیولیہ ہوجاتا تو آج مہنگائی بہت زیادہ ہوتی۔موجودہ معاشی ٹیم کو ایک سال تک کام کرنے کا موقع ملنا چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ ملک کے حالات کا تقاضہ ہے کہ ماضی کو بھول کر سیاسی قوتوں سے بات چیت ہونی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ پرویز الہی کو اگر وزیر اعلی رہنا ہے تو اعتماد کا ووٹ تو لینا پڑے گا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں