اسریٰ یونیورسٹی میں داخلوں میں بے قاعدگیوں کا انکشاف
شیئر کریں
(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) اسریٰ یونیورسٹی میں داخلوں میں بے قاعدگیوں کا انکشاف، روزنامہ جرأت نے انٹرنل آڈٹ رپورٹ حاصل کرلی، مختلف شعبہ جات میں ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے قواعد و ضوابط پر پورا نہ اترنے والے امیدواروں کو داخلہ دیا گیا، اکثر طالب علموں کا ریکارڈ نامکمل، انٹرویو کی بنیادوں پر داخلہ دیا گیا، تفصیلات کے مطابق اسریٰ اسلامک فائونڈیشن کے زیرانتظام چلنے والی اسریٰ یونیورسٹی کے مختلف شعبہ جات میں قواعد و ضوابط کے خلاف داخلوں کا انکشاف ہوا ہے، روزنامہ جرأت کو ملنے والے سال کی 2017 کی ایڈمیشن آڈٹ رپورٹ کے مطابق سال 2014 سے 2017 تک بیچلر آف انجینئرنگ الیکٹرونکس، بی بی اے اور بی ڈی ایس کے 6 امیدواروں کے انٹرویو اسسمینٹ فارمز پر دستخط ہی نہیں ہیں، انٹرنل آڈٹ رپورٹ کے مطابق سال کی 2015 سے 2017 تک 60 فیصد سے کم مارکس رکھنے والے 10 امیدواروں کو شعبہ ڈاکٹر آف فزیکل تھراپی میں داخلہ دیا گیا، جبکہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے قواعد کے مطابق داخلہ کیلئے 60 فیصد مارکس ہونے چاہیں، اسی طرح بی بی اے، بی ایس سی ایس میں بھی دو طلبہ کو کم مارکس کے باوجود داخلہ دیا گیا، اس طرح ایم بی بی ایس، بی ایس این، ڈی پی ٹی، بی ای، بی ایس سمیت مختلف شعبہ جات کے 18 طلباء کے ریکارڈ میں مارکس زیادہ جبکہ بورڈ ویریفکیشن میں کم آئی ہیں، جبکہ کافی طالب علموں کے ریکارڈ میں مارکس ہی موجود نہیں ہیں، واضح رہے کہ اسریٰ یونیورسٹی میں داخلوں میں بڑے پیمانے پر بے قاعدگیوں سمیت دیگر معاملات کے تحقیقات نیب میں بھی جاری ہیں۔