میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
چودھری نظام آرائیں کاٹاؤن میونسپل شاہ لطیف پر دھاوا

چودھری نظام آرائیں کاٹاؤن میونسپل شاہ لطیف پر دھاوا

ویب ڈیسک
هفته, ۴ نومبر ۲۰۲۳

شیئر کریں

(رپورٹ : علی نواز) مقامی پیپلزپارٹی رہنمااور مختلف قبضوں میںملوث چودھری نظام آرائیں کا مسلح افراد کے ساتھ ٹاؤن میونسپل کارپوریشن شاہ لطیف پر دھاوا ،کیس داخل نہیں ہوسکا۔ لطیف آباد میں واقع آفس میں جھگڑے کے دوران مسلح شخص کی فائرنگ کی کوشش ، ملازمین نے مسلح شخص دھر لیا۔ چوہدری نظام آرائیں مسلح افراد کے ساتھ فرار ہو گیا۔ بلدیہ ملازمین نے گاڑی اور مسلح شخص کو پولیس کے حوالے کردیا۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ سے پیوستہ روز پیپلزپارٹی کے مقامی رہنما چودھری نظام آرائیں نے مسلح افراد کے ساتھ لطیف آباد نمبر 9 میں واقع ٹاؤن میونسپل کارپوریشن شاہ لطیف کے دفتر میں دھاوا بول دیا۔ چودھری نظام آرائیں کی جانب سے مسلح افراد کے ساتھ داخل ہونے کے بعد ٹاؤن افسر و دیگر ملازمین پر حملے کی کوشش پر صورتحال کشیدہ ہوگئی تھی اور بلدیہ ملازمین بھی پہنچ گئے ، جھگڑے کے دوران چودھری نظام آرائیں کے ساتھ آئے مسلح شخص نے فائرنگ کرنے کی کوشش کی جسے بلدیہ ملازمین نے موقع پر ہی دھر لیا، ہاتھاپائی اور بلدیہ ملازمین کے بڑی تعداد میں پہنچنے کے بعد چودھری نظام آرائیں مسلح افراد کے ساتھ فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا، بلدیہ ملازمین نے آفس کے باہر کھڑی ایک گاڑی اور مسلح شخص کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کیا۔ذرائع کے مطابق چوہدری نظام آرائیں کے تھانے پہنچنے پر اسے بھی گرفتار کیا گیا تاہم سیاسی دباؤ کے بعد چوہدری نظام آرائیں کو میڈیکل لیٹر دے کر آزاد کردیا گیا۔ جبکہ ذرائع کے مطابق گزشتہ رات ہی دیر سے مسلح گارڈ کو بھی آزاد کردیا گیا ہے ۔ دوسری جانب بلدیہ آفس شاہ لطیف ٹاؤن میں جھگڑے کے حوالے سے ٹاؤن میونسپل افسر امانت لاکھو نے روزنامہ جرأت کو موقف دیتے ہوئے کہا کہ آج تمام منتخب بلدیاتی اداروں کی نمائندوں کا آفس وزٹ تھا۔وہ تین بجے جیسے گیٹ سے داخل ہوا تو گیٹ پر کھڑے لوگوں نے اس پر حملہ کردیا جس دوران میونسپل ملازمین بھی پہنچ گئے ، انہوں نے کہا چوہدری نظام آرائیں، ان کے دو بیٹوں اور دیگر اشخاص نے حملہ کرکے شرپسندی پھیلائی، مسلح شخص اور ایک گاڑی جو چوہدری نظام آرائیں کو چھوڑ کر فرار ہوئے تھے وہ پولیس کے حوالے کردی گئی ہے ، مزید قانونی کارروائی کیلئے مشاورت جاری ہے ۔ دوسری جانب رابطہ کرنے پر چوہدری نظام آرائیں نے کہا کہ آزاد امیدوار اسرار شیخ کے ساتھ آفس کے معاملے پر ڈائریکٹر اینٹی انکروچمنٹ سیل شکیل قائم خانی سے ملاقات کیلئے گئے اور اس کے ساتھ آفس سے باہر نکلا تو سامنے سے امانت لاکھو اور کلیم خانزادہ آ رہے تھے انہوں مجھے دیکھتے ہوئے کہا کہ یہ ٹاؤن آفس تحریک انصاف کا ہے آپ کون ہوتے ہیں یہاں آنے والے جبکہ امانت لاکھو سے ان کا پرانا تنازع ہے ۔ کلیم خانزادہ نے دھمکیاں دیں جس پر تلخ کلامی ہوئی جس پر ان کے گارڈ گل حسن سے رائفل چھین کر سر پر ماری ، نادر مگسی نامی شخص نے گارڈ سے پستول اور رائفل چھینے ، قانونی کارروائی کیلئے مشاورت جاری ہے ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں