ڈی جی سیپا نعیم مغل نے 18کروڑ19لاکھ اڑادیے
شیئر کریں
محکمہ ماحولیات سندھ کے ماتحت سیپا کروڑوں روپے سندھ سسٹین ایبل ڈولپمنٹ فنڈ کی سالانہ اکائونٹ اسٹیٹمنٹ تیار کرنے میں ناکام ہوگیا، بورڈ کے اجلاس بھی منعقد نہ ہوسکے، 18 کروڑ کا فنڈ بھی ماحولیات کی بہتری کے لئے استعمال نہیں کیا گیا۔ جراٗت کی خصوصی رپورٹ کے مطابق سندھ سسٹین ایبل ڈولپمنٹ فنڈ(پروسیجر اینڈ یوٹلائیزیشن ) رولز 2014 کے رول 3 آئی کے تحت بورڈ کا اجلاس ہر 3ماہ کے بعد لازمی منعقد کیا جائے گا ، سیپا ایکٹ 2014 کے سیکشن 10(1) کے تحت سندھ انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی سندھ سسٹین ایبل ڈولپمنٹ فنڈ کے اکائونٹس کی سالانہ اسٹیٹمنٹ تیار کرے گی، سیپا کے نان کیڈر ڈی جی نعیم احمد مغل سال 2020-21 کے دوران فنڈ کے 18کروڑ 90 لاکھ روپے کی خطیر رقم کراچی سمیت سندھ بھر میں ماحولیات کی بہتری کے لئے استعمال کرنے میں ناکام ہوگئے ، رقم استعمال نہ ہونے کے باعث فنڈزلیپس ہوگئے اور ماحولیاتی آلودگی میں اضافہ ہوتا رہا، سندھ سسٹین ایبل ڈولپمنٹ فنڈ کے اکائونٹس کی سالانہ اسٹیٹمنٹ تیار نہیں کی گئی جو کہ ایس ڈی ایف رولز 2014 کی خلاف ورزی ہے۔ سیپا کے ایک افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ محکمہ ماحولیات سندھ نے سندھ سسٹین ایبل ڈولپمنٹ فنڈ بورڈ کے قیام کا نوٹیفکیشن ہی جاری نہیں کیا، محکمہ کے ایک اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ فنڈ کے غیر سرکاری میمبران کی تقرری کا نوٹیفکیشن جلد جاری کیا جائے گا اور فنڈ کے اکائونٹس کی سالانہ اسٹیٹمنٹ کی تیاری کے لئے بھی کوشش کی جائے گی لیکن سیپا کے نان کیڈر ڈی جی نعیم احمد مغل عملی اقدامات کرنے میں ناکام ہوگئے۔