سسٹم مافیا کا ادنیٰ مہرہ شکیل پراڈو اربوں کی زمینیں ڈکار گیا
شیئر کریں
(نمائندہ جرأت)سسٹم مافیا کا ایک مہرہ شکیل پراڈو کراچی کی اربوں روپے کی زمینیں ہڑپ کر گیا۔ انتہائی ذمہ دار ذرائع کے مطابق ڈی جی کے ڈی اے محمد علی شاہ کا دستِ شفقت رکھنے والا شکیل پراڈو کراچی کی مختلف زمینوں کو جعلی فائلیں بنا کر تیزی سے ہڑپ کررہا ہے۔ سیاسی وحکومتی سرپرستی میں چلنے والے انور مجید کے سسٹم مافیا کے اہم ترین کھلاڑی سابق ڈی سی ایسٹ اور حالیہ ڈی جی کے ڈی اے محمد علی شاہ ہیں جنہوں نے اپنے مختلف کارندوں اور ہرکاروں کے ذریعے ایک ذیلی نظام بنا رکھا ہے، جس میں ایک اہم ترین کارندہ شکیل پراڈو بھی ہے۔ انتہائی معمولی فرنیچر کی فروخت کا پسِ منظر رکھنے والا شکیل پراڈو ان دنوں اربوں روپے میں کھیل رہا ہے۔ شکیل پراڈو زمینوں کی جعلی فائلیں بنا کر قبضوں کے حوالے سے نہایت بدنام ہے۔ شکیل پراڈو کی تازہ ترین واردات سی بی ایم کالج کے پیچھے دو قیمتی پلاٹوں پر قبضے ہیں۔ سروے نمبر 86 سے نکلنے والے دو پلاٹس جن کے نمبر 22 اور 23 ہیں، 20؍نومبر 2018ء کو عبدالستار آگ بوٹ والا ولد محمد حسین کے نام ریگولرائز ہوئے۔ دونوں پلاٹس کم وبیش ایک ایکڑ پر محیط ہے۔ شکیل پراڈو کے پاس ان پلاٹس کے بالکل برابرایک اور پلاٹ تھا، جس کی تعمیرات کے دوران اس نے مذکورہ پلاٹ کے مالکان سے اپنے پلاٹ کی تعمیرات میں آسانی کے لیے چار دیواری میں سے ایک دیوار کا کچھ حصہ گرانے کی اجازت مانگی۔شکیل پراڈو نے وعدہ کیا کہ تعمیرات کے بعد منہدم کی گئی دیوار کو وہ خود تعمیر کرادیں گے۔ مذکورہ دونوں پلاٹس کے بھولے بھالے مالک نے شکیل پراڈو سے تعاون کی خاطر اس کی اجازت دے دی۔ سسٹم مافیا کی بے قابو طاقت کو محمد علی شاہ کی سرپرستی میں استعمال کرنے والے شکیل پراڈو نے اس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے مذکورہ پلاٹ پر ہی قبضہ کرلیا۔ جبکہ اپنے پلاٹ کو تعمیر کرکے اسے انڈس اسپتال کو کرایے پر دے دیا۔ شکیل پراڈو نے مذکورہ پلاٹس پر قبضہ ہی نہیں کیا بلکہ ایک جعلی پاؤر آف اٹارنی بنا کر مذکورہ زمین کے جعلی کاغذات تیار کرالیے۔ شکیل پراڈو پر محمد علی شاہ کا ہاتھ ہے، یہ مختلف جعلی کاغذات بنا کر شہر بھر میں بلڈنگیں تعمیر کررہا ہے۔ اور مختلف انڈسٹریل اور کمرشل پلاٹس پر سے اصلی مالکان کو بے دخل کرکے مسلسل قبضے کررہا ہے۔ شکیل پراڈو دیہہ ڈھیہ ناکلاس ۲۴ میں سب سے زیادہ کارروائیاں کر رہا ہے۔ انور عزیز کے سسٹم مافیا کا ایک نہایت چھوٹا مہرہ ہونے کے باوجود شکیل پراڈو کی وارداتیں اربوںسے کم نہیں ہوتیں۔