میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
آزادی مارچ کا قیام جاری رکھنے کا فیصلہ

آزادی مارچ کا قیام جاری رکھنے کا فیصلہ

ویب ڈیسک
پیر, ۴ نومبر ۲۰۱۹

شیئر کریں

جمعیت علما ء اسلام (ف) کے سربرا ہ مولانا فضل الرحمان کے زیر صدارت طویل پارٹی اجلاس میں آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا فیصلہ کرتے ہوئے اپوزیشن قائدین سے رابطوں کا ٹاسک اکرم درانی کے حوالے کر دیا گیا ہے ۔ اپوزیشن کے تمام رہنماؤں کو مدعو کیا جائے گا۔اور ڈی چوک کی طرف ممکنہ مارچ کے بارے میں بڑی اپوزیشن جماعتوں کی دوٹوک رائے لی جائے گی ۔اتوارکواجلاس چھ گھنٹوں تک جاری رہا آئندہ کے لائحہ عمل پر تفصیلی مشاورت کی گئی۔ اجلاس میں رہبر کمیٹی کی تجاویز پر بھی غور کیا گیا۔ رہبر کمیٹی نے اسمبلیوں سے اجتماعی استعفوں، ملک گیر شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام کرنے کی سفارش کر رکھی ہے ۔مولانا فضل الرحمان نے دھرنا ختم نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ ادھر وفاقی دارالحکومت میں سیکیورٹی کے انتظامات سخت کرتے ہوئے ریڈ زون جانے والے راستوں کو مکمل بند کر دیا گیا ہے ۔ زیرو پوائنٹ سے ریڈ زون تک 8 ہزار پولیس اہلکار تعینات کرتے ہوئے نفری کو آنسو گیس، شیلڈز اور دیگر سامان مہیا کر دیا گیا ہے ۔ضلعی انتظامیہ اور پولیس کی جانب سے ریڈ زون کو سرینا چوک، نادرا چوک، ایکسپریس چوک، میریٹ اور بری امام کی جانب سے آنے والے راستوں پر مٹی سے بھرے کنٹینرز لگا کر مکمل سیل کر دیا گیا ہے ۔حساس عمارتوں پر پاک فوج اور رینجرز کو تعینات کیا گیا ہے جبکہ ریڈ زون کے بیرونی جانب پولیس نے حصار بنا لیا ہے ۔ ڈی آئی جی آپریشن وقار الدین سید کا کہنا ہے کہ کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ہمہ وقت تیار ہیں۔ پولیس حکام نے واضح کر دیا ہے کہ مظاہرین کو کسی صورت ریڈ زون میں داخلے کی اجازت نہیں ہوگی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں