جو لوگ ناشتہ نہیں کرتے، ان کی شریانوں میںنقصان دہ مواد اکھٹا ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے،جو امراض قلب اور فالج کا باعث بن سکتا ہے، تحقیق
شیئر کریں
امریکامیں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ جو لوگ ناشتہ نہیں کرتے، ان کی شریانوں میں ایسا نقصان دہ مواد اکھٹا ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے جو خون کی شریانوں سے متعلق پیچیدگیوں یا امراض قلب اور فالج کا باعث بن سکتا ہے۔کیلیفورنیا یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ ناشتہ نہ کرنے کی عادت کولیسٹرول لیول کی سطح میں اضافے کا تو باعث بنتی ہی ہے، اس کے ساتھ ساتھ شریانوں میں اکڑن اور سکڑنے کا باعث بھی بن سکتی ہے۔اس تحقیق کے دوران ہزار سے زائد مرد و خواتین کی غذائی عادات کا جائزہ لیا گیا۔نتائج سے معلوم ہوا کہ جو لوگ بالکل بھی ناشتہ نہیں کرتے یا بہت کم کھاتے ہیں، ان میں امراض قلب کا خطرہ دیگر کے مقابلے میں بہت زیادہ ہوتا ہے۔تحقیق میں بتایا گیا کہ یہ عادت شریانوں کے سکڑنے کا خطرہ بڑھاتی ہے جس کی وجہ ان میں مختلف مواد کا جمع ہونا ہے جو آگے جا کر امراض قلب کی شکل اختیار کرلیتا ہے۔اسی طرح ناشتہ نہ کرنے کی عادت موٹاپے، بلڈ پریشر، کولیسٹرول اور بلڈ شوگر کی سطح میں اضافے کا باعث بھی بنتی ہے۔تاہم تحقیق میں ناشتہ نہ کرنے اور ان مختلف عوارض کے درمیان تعلق کو واضح نہیں کیا گیا۔ محققین کے مطابق ناشتہ نہ کرنے والے افراد میں غیر صحت مند طرز زندگی کی عادات کافی زیادہ ہوتی ہیں۔تحقیق میں مزید بتایا گیا کہ یہ واضح ہے کہ ناشتہ نہ کرنا انسانی صحت کے لیے تباہ کن عادت ہے اور اس سے گریز کرنا ہی بہتر ہوتا ہے۔دوسری جانب ناشتہ نہ کرنا خراب غذائی عادات اور طرز زندگی کی عکاسی کرتا ہے جو کہ مختلف امراض کا خطرہ بڑھاتا ہے۔