میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پی پی گروپ کے درمیان میگا پروجیکٹ پر چپقلش

پی پی گروپ کے درمیان میگا پروجیکٹ پر چپقلش

ویب ڈیسک
اتوار, ۴ اگست ۲۰۲۴

شیئر کریں

کراچی ( رپورٹ جوہر مجید شاہ) میئر کراچی مرتضی وہاب کے گرد گھیرا تنگ اپنے ہی دوستوں کے بچھائے ہوئے جال میں پھنس گئے محلاتی سازشوں کا شکار ہوگئے مصدقہ ذرائع کے مطابق ملیر اور گڈاپ کے چیئرمینوں سے کے ایم سی کے ملچنگ پلانٹ اور کے ایم سی کے معاملات میں مداخلت کے بعد چیئرمینوں سے اختیارات کے معاملات پر ہونے والی چپقلش اور معاملات عدالت تک پہنچنے کے بعد میئر کو اپنے جائز حق سے پیچھے ہٹنا پڑا اور انکی جانب سے کیا جانے والا اقدام انھیں مہنگا بھی پڑا مئیر چیرمین بلاول بھٹو زرداری کے وعدے’ اور احداف کو حاصل کرنے میں مخلص تھے مگر حائل رکاوٹوں کو عبور کرنے میں انھیں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور وہ بیک فٹ پر آگئے میگا پروجیکٹس اور کے ڈی اے کو میئر پر ترجیح نے میئر کے بااثر و طاقتور ہونے کے دعوی کی قلعی کھول دی۔ وہ صدر زرداری سے ملاقات کے بعد خاصے محتاط نظر آئے جس سے پس پشت کہانی کا سمجھنا مشکل نہیں انھیں ریڈ لائن کو عبور کرنے سے روک دیا گیا بلدیہ عظمیٰ کراچی میں کئی دیگر بڑے نام پارٹی کے ہی ہیں دوسری جانب پارٹی کا معتبر نام و شخصیت ڈپٹی میئر کافی متحرک ہیں مئیر کراچی نے میڈیا ٹاک بھی کم کردی ہیں مئیر نے صدر پاکستان سے ملاقات کے بعد بھی کسی منصوبے کا اعلان نہیں کیا انکے دست راست میونسپل کمشنر افضل زیدی کا پتہ صاف ہونے جارہا ہے اور انکی جگہ ضمیر عباسی نے نئے میونسپل کمشنر کی حیثیت سے کمر کس لی مراد علی شاہ کی مکمل سرپرستی کے باوجود اختیارات کہاں گئے میئر کے لئے سوالیہ نشان بن گئے۔ کچھ زرائع کا کہنا ہے کہ سعید غنی، نجمی عالم، اسلم سموں و دیگر بالاآخر میئر کو زچ کرنے میں کامیاب ہوگئے۔ تقرریوں اور ترقیوں میں گڑ بڑ گٹالے کرنے والے اسلم سموں، نجمی عالم کے خلاف میئر کا ایکشن انہیں بھاری پڑ گیا۔ انکی پوزیشن سابق مئیر وسیم اختر سے بھی ابتر ہے۔ کراچی کے عوام انہیں پسند کرتے ہیں لیکن وہ میئر سے زیادہ سیاسی بن جاتے ہیں اس لئے انکی مخالفت ہے۔ یہ بھی اطلاعات ہیں کہ کچھ گھر کے بھیدی حزب مخالف جماعت اسلامی کو میئر کے خلاف چیزیں دیتے ہیں جس میں پارکس کے ٹھیکوں میں گڑ بڑ سرفہرست ہے جسے عالمی مسئلہ بنا کر ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل تک کو ملوث کردیا گیا۔ ملیر اور گڈاپ کے حوالے سے مشہور ہے کہ یہ جسکے پیچھے لگ جاتے ہیں پھر اسے مشکل ہوتی ہے کیونکہ مزکورہ علاقے پارٹی گڑھ کہلاتے ہیں اور یہاں کے کئی بڑے نام اور مضبوط لوگ پارٹی کا سرمایہ کہلاتے ہیں یہی کام سہیل خان ڈی جی ایم ڈی اے کے ساتھ کیا گیا۔ اور یہی کام میئر کے ساتھ ہوا ہے اسکی تصدیق پی پی پی کے اہم ذرائع نے کی اور کہا کہ صدر زرداری نے میئر کی سرزنش کی ہے اور ڈپٹی میئر کے ساتھ مل کر چلنے کو کہا ہے واضع رہے کہ ڈسٹرکٹ کونسل کے چیئرمین کی حیثیت سے سلمان مراد بلوچ ملچنگ پلانٹ اور دیگر امور براہ راست دیکھتے رہیں علاؤہ ازیں ملیر اور گڈاپ انکا علاقہ ہے مئیر کراچی کو سمجھوتہ کرتے ہوئے شہر اور شہریوں کے مسائل سمیت پارٹی ویڑن کیلے باہم مل کر آگے بڑھنا ہوگا جبکہ دونوں جانب موجود ایسے عناصر پر کڑی نظر رکھنا ہوگی جو آپسی انتشار کا باعث ہوں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں