میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
’’بیگم۔یات‘‘(عمران یات،علی عمران جونیئر)

’’بیگم۔یات‘‘(عمران یات،علی عمران جونیئر)

ویب ڈیسک
اتوار, ۴ اگست ۲۰۱۹

شیئر کریں

دوستو،ہمیشہ اپنی اپنی بیویوں کو بے حد ادب و احترام سے پکاراکریں، ہمارے پیارے اور بہت ہی محترم باباجی تو اپنی اہلیہ کو ’’زوجہ ماجدہ‘‘ کہہ کر پکارتے ہیں، بقول باباجی کے، اگر زوجہ ماجدہ کی عزت نہیں کروگے تو وہ آپ کی عزت نہیں کرے گی، کیوں کہ نیوٹن برسوں پہلے ہی بتاچکا ہے کہ ہر عمل کا ردعمل ہوتا ہے، اس لئے جیسا عمل آپ کی جانب سے کیا جائے گا، اسی شدت سے جواب آپ کی زوجہ ماجدہ کی جانب سے بھی آئے گا۔۔باباجی مزید کہتے ہیں کہ پچانوے فیصد بیویاں کبھی اپنی غلطی نہیں مانتیں، جو پانچ فیصد اپنی غلطی تسلیم کر بھی لیتی ہیں تو دس منٹ بعد ہی کہتی ہیں کہ ۔۔ویسے غلطی آپ ہی کی تھی۔۔آج ہماری اوٹ پٹانگ گفتگو کس موضوع پر ہوگی، اس کا اندازہ آپ نے یقینی طور پر لگالیا ہوگا۔ چلیں پھر جلدی جلدی آپ کا موڈ خوشگوار بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔۔

کہتے ہیں دنیا میں کوئی بھی کام ناممکن نہیں بس کام خواتین کی نفسیات کو سمجھنے کا نہ ہو ،،، ہزارہا سال سے حضرت آدم کے فرزندوں نے جس گتھی کو سلجھانے میں ہمیشہ ناکامی کا منہ دیکھا ہے وہ عورت کو سمجھنے کی ہی ہے۔۔۔ یہ موضوع ایک طرح سے حیرتوں کا وہ بحرالکاہل ہے کہ جس میں کل دنیا کے مرد ماہرین ہمیشہ سے الٹے سیدھے غوطے لگاتے رہے ہیں لیکن انکے ہاتھ کچھ بھی نہیں آتا۔۔۔ بلکہ اس تحقیق کے دوران اکثر ہاتھ آئی ہوئی خاتون سے بھی ہاتھ دھونا پڑجاتے ہیں۔۔ہمارے پیارے دوست فرماتے ہیں کہ۔۔جوشاہین ماں بات سے پچیس سال میں سیدھے نہیں ہوتی، اقبال کی بلبل انہیں ایک ہی دن میں سیدھا کردیتی ہے۔۔انہیں کا فرمان عالی شان ہے کہ۔۔بیوی کی اچھی ڈریسنگ کے پیچھے مظلوم شوہر کا کریڈٹ کارڈ ہوتا ہے۔۔باباجی کہتے ہیں۔۔شادی کے بعد لڑکی سسرال میں خوش نہ ہو تو جلد بڑھاپا آ جاتاہے۔زیادہ خوش ہو تو جلد موٹاپا آ جاتا ہے۔۔وہ مزید فرماندے نے۔۔وہ لڑکیاں بھی بڑی ہو کر سوہنی ہو جاتی ہیں جن کو چھوٹے ہوتے ہم کہتے تھے’’پراں جا کے ناک سِنک کے آ‘‘۔۔لڑکی والوں نے جب یہ کہا کہ ، ہم نے ابھی رشتہ نہیں کرنا،ہماری لڑکی ابھی پڑھ رہی ہے۔۔لڑکے کا باپ برجستہ بولا۔۔تو ہمارا لڑکا کون سا بندر ہے جو کتابیں چھین کر پھاڑ دے گا۔۔جب موت کے فرشتے نے باباجی سے کہاکہ، میں تیری جان لینے آیا ہوں۔۔باباجی نے بڑی معصومیت سے جواب دیا۔۔ لے جاؤ، یہ ساتھ ہی بیٹھی ہے۔۔ہمارے پیارے دوست کا کہنا ہے کہ ۔۔زندگی میں مولویوں سے کبھی کسی بات پر متفق نہ ہوا، سوائے اس ایک سنہری فتوے کے۔۔۔’’بیوی کا خاوند کے موبائل کی تلاشی لینا حرام ہے۔‘‘۔۔آپ اگر کسی لڑکی کو خوشی خوشی برتن یا کپڑے دھوتے دیکھیں تو سمجھ جائیں کہ ۔۔وہ اشتہار ہے اور ماڈل کو اس کام کے اچھے خاصے پیسے مل رہے ہیں۔۔

بیگم صاحبہ نے بڑے لاڈلے انداز میں شوہر سے فرمائش کردی کہ۔۔ پلیز ذرا چائے تو بنادیں،میرے سر میں ہلکا ہلکا درد ہورہا ہے۔۔ شوہر بے چارہ تابعدار، لپک کر کچن کی جانب گیا، پورا کچن چھان مارا، چائے کی پتی نہیں ملی تو بیگم کو آواز لگائی۔۔بیگم، پتی کہاں پڑی ہے۔۔بیگم نے تیزآواز میں فوری جواب دیا۔۔ ایک تو تم مردوں کو کبھی کوئی چیز نظر نہیں آتی، سب کچھ ہمیں ہی بتانا پڑتا ہے، ایک کام ذمہ کیا لگادو،وہ بھی پہاڑ بن جاتا ہے۔۔سامنے برتنوں والی الماری کھولو، اس میں مرچ مصالحوں والا خانہ ہے۔اس خانے میں بسکٹوں کا ڈبہ پڑا ہوگا جس پر نمک لکھا ہوا ہے۔بس اسی میں پتی پڑی ہے۔مل جائے گی یا خود آناپڑے گا اب؟؟؟شوہر بے چارے نے چکراتے سر کے ساتھ صبر کے دو گھونٹ پیتے ہوئے کھسیانی ہنسی کے ساتھ کہا۔۔ارے ہاں یہ تو بالکل سامنے ہی پڑی تھی۔۔رات کے تین بجے کسی لڑکی نے خان صاحب کو فون کرڈالا۔۔اور بہت ہی رومانوی انداز میں پوچھا۔۔خان صاحب جاگ رہے ہو؟؟ نیند سے جاگ خان نے غصے سے دانت پیستے ہوئے کہا۔۔اوئے پاگل کا بچی،ضروری نہیں ہر خان چوکیدار بھی ہو۔۔ معروف لکھاری مستنصر حسین تارڑ کسی جگہ لکھتے ہیں کہ۔۔ میں نے چالیس دن کا چلہ کاٹا، محبوب آپ کے قدموں میں۔۔ اکتالیس ویں دن میرے پاس ایک نوجوان آیا اور میرے قدموں میں بیٹھ گیا،کہنے لگا،سر اک گزارش کرنی ہے۔میں نے کہا،بھائی جو بھی کہنا ہے اٹھ کر کہو۔۔کہنے لگا ، سر میں بہت غریب ہوں، میرا نام محبوب ہے، میری کچھ مدد کردیں۔۔

ہمارے پیارے دوست نے ہمیں گزشتہ روز ہدایت نامہ برائے شوہرات واٹس ایپ کیا۔۔اس ہدایت نامے کے مطابق۔۔ جب بھی گھر آئیں تو تمام سوشل ایپس یعنی فیس بک، انسٹا گرام وغیرہ سائن آؤٹ کرکے گھر آئیں۔۔ گھر پہنچتے ہی موبائل اگر چارج بھی ہو تو بیگم کو دیں اور چارجنگ پر لگانے کا کہیں، اس طرح بیگم آپ کو نہایت شریف شوہر تصور کرے گی اور آپ پر شک نہیں کرے گی۔۔ بیگم کے ساتھ بیٹھ کر ڈرامہ ضرور دیکھیں لیکن کسی اداکارہ کی تعریف کرنے سے گریز کریں اور وقتاً فوقتاً بیگم کے ذوق کی تعریف بھی کرتے رہیں۔۔ موبائل پر آنے والے کسی بھی joke پر زیر لب مسکرانے سے ہمیشہ گریز کریں بلکہ با آواز بلند قہقہہ لگائیں۔۔ کوئی بھی خفیہ میسج یا کمنٹس کرنے سے پہلے اس بات کو یقینی بنا لیں کہ آپ کی پشت دیوار کی طرف ہے بصورت دیگر بیگم صاحبہ پیچھے سے یہ کارروائی براہ راست دیکھ سکتی ہیں جو کہ آپ کی صحت کے لئے خاصا نقصان دہ ہو سکتا ہے۔۔

بیگم کے پکائے ہوئے کھانے کی دل کھول کر تعریف کریں۔۔۔کوئی بھی خفیہ اِن باکس، واٹس ایپ کرنے کے بعد نہ صرف ایپ کو اچھی طرح سے بند کریں بلکہ میسج کو ڈیلیٹ کرنے کے بعد کم از کم پانچ دفعہ تسلی کریں۔۔۔ ہر آدھے یا ایک گھنٹے کے بعد بیگم صاحبہ کا ( بغیر وجہ کے ) کہ شکریہ ادا کرنا نا بھولیں۔۔۔ دو موبائل زیر استمعال ہونے کی صورت میں کوئی بھی ایپ دونوں فونز پر بیک وقت سائن ان کرنے کی غلطی ہرگز نہ کریں ورنہ کسی دن ایک فون بھی غلطی سے گھر رہ گیا تو آپ کے کے کرتوت سامنے بھی آ سکتے ہیں اور باقی عمر محض اقوال زریں ٹویٹ کرتے بھی گزر سکتی ہے۔۔ خاتون خانہ اگر کسی خاندانی تقریب میں بمعہ بچوں کے اکیلی مدعو ہوں تو سجدہ شکر بجا لائیں لیکن دھیان رہے کہ اس کی بھنک زوجہ کو نہیں پڑنی چاہیے بلکہ رونی سی صورت بنا کر جلدی واپس آنے کا کہیں اس طرح نہ صرف وہ ہنسی خوشی جائیں گی بلکہ سکون سے پوری تقریب اٹیند کر کے واپس آئیں گی۔۔

اور اب چلتے چلتے آخری بات۔۔کسی انسان کی خوبی کو پہچانو تو اْسے بیان کرولیکن اگر کسی کی خامی مل جائے تویہاں تمہاری خوبی کا امتحان ہے۔۔خوش رہیں اور خوشیاں بانٹیں۔۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں