میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
جامعہ اردو میں تنخواہوں اور پنشن کی عدام ادائیگی ،اساتذہ منتظر

جامعہ اردو میں تنخواہوں اور پنشن کی عدام ادائیگی ،اساتذہ منتظر

ویب ڈیسک
جمعرات, ۴ جولائی ۲۰۲۴

شیئر کریں

وفاقی اردو یونیورسٹی میں تنخواہوں اور پنشن کی عدم ادائیگی، سینیٹر جان محمد بلیدی نے صدر پاکستان آصف علی زرداری کو خط لکھ دیا، سینیٹ آف پاکستان میں بلوچستان کے نمائندے سینیٹر جان محمد بلیدی نے صدر پاکستان اور یونیورسٹی کے چانسلر آصف علی زرداری کو خط لکھ کر اردو یونیورسٹی میں مہینوں سے تنخواہوں اور پینش کی عدم ادائیگی کے مسئلے کو فوری طور پر حل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ سینیٹر جان محمد بلیدی نے لکھا کہ یونیورسٹی کے پاس پینشن اور جی پی فنڈ میں خطیر رقم موجود ہے جس کے ذریعے مختلف اسکیموں میں سرمایہ کاری کی گئی ہے۔ لیکن یونیورسٹی ریٹائرڈ اساتذہ اور ملازمین کو پنشن اور بقایاجات ادا کرنے پر تیار نہیں ہے۔ 50 سے زائد اساتذہ اور دیگر ملازمین اپنے بقایاجات کی ادائیگی کے منتظر ہیں۔ لیکن یونیورسٹی کی انتظامیہ سرمایہ کاری یا اس کے کسی ایک حصے کو تحلیل کرنے سے مسلسل انکار کررہی ہے۔ یونیورسٹی کے 1000 سے زائد ملازمین تنخواہوں سے محروم ہیں۔ سینیٹر جان محمد بلیدی نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ وفاقی اردو یونیورسٹی کے اساتذہ اور ریٹائرڈ ملازمین کو عید الفطر اور عید الاضحی کے مواقع پر بھی تنخواہیں ادا نہیں کی گئیں۔ سابق صدر اور یونیورسٹی کے چانسلر ڈاکٹر عارف علوی نے اپنے کاروباری دوستوں کو اردو یونیورسٹی کی سینیٹ میں شامل کیا اور نئے وائس چانسلر کا تقرر عہدے کے اخری ایام میں انتہائی عجلت میں کیا۔ سابق چانسلر نے وفاقی اردو یونیورسٹی کے لیے سابق قومی اسمبلی اور سینیٹ آف پاکستان کی جانب سے منظور کیے جانے والے قانون کو بغیر کوئی وجہ بتائے قومی اسمبلی کو واپس بھیج دیا۔ سابق صدر کے دور میں اردو یونیورسٹی کے انتظآمی بحران میں اضافہ ہوا جو آج سنگین شکل اختیار کر چکا ہے۔ سینیٹر جان محمد بلیدی نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ موجودہ وائس چانسلر یونیورسٹی کے انتظآمی دفتر میں موجود نہیں ہوتے اور گذشتہ چار ماہ میں بمشمکل چند دن یونیورسٹی میں موجود رہے ہیں۔ ان کا بیشتر وقت بیرون ملک دوروں میں صرف ہوا ہے۔ ان کی مسلسل غیر حاضری سے یونیورسٹی میں انتظآمی مسائل میں اضافہ ہورہا ہے۔ چار ماہ میں تین رجسٹرار تبدیل کر چکے ہیں۔ سینیٹر جان محمد بلیدی نے لکھا ہے کہ گذشتہ بارہ سال میں یونیورسٹی میں نا تو کوئی کنووکیشن منعقد ہوا اور نہ ہی کسی وائس چانسلر نے یونیورسٹی کی سینیٹ میں اپنی کارکردگی کی سالانہ رپورٹ جمع کروائی۔ گذشتہ 20 سالوں میں یونیورسٹی میں 19 وائس چانسلر موجود رہے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں