میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
حکومت ،کالعدم تحریک طالبان کے مذاکرات ناکام، سیز فائر برقرار

حکومت ،کالعدم تحریک طالبان کے مذاکرات ناکام، سیز فائر برقرار

ویب ڈیسک
هفته, ۴ جون ۲۰۲۲

شیئر کریں

 

حکومت پاکستان کی جانب سے کالعدم تحریک طالبان سے مذاکرات کے لیے کابل جانے والا 57رکنی جرگہ کسی بڑی پیش رفت کے بغیر واپس لوٹ آیا تاہم غیر معینہ مدت تک سیز فائر پر اتفاق برقرار ہے۔اطلاعات کے مطابق طالبان کی ثالثی میں حکومت پاکستان اور کالعدم ٹی ٹی پی کے درمیان کابل کے انٹر کانٹینینٹل ہوٹل میں دو روز تک جاری رہنے والے مذاکرات ختم ہوگئے جس کے بعد حکومت پاکستان کا قبائلی عمائدین، سیاست دانوں اور ارکان پارلیمنٹ پر مشتمل 57 رکنی جرگہ واپس آگیا۔جرگہ کے ایک سینئر رکن کے مطابق مجموعی طور پر ماحول بہت مثبت رہا۔ ٹی ٹی پی کا اپنا نقطہ نظر تھا اور ہم اپنا موقف رکھتے ہیں اس لیے طویل بحثیں ہوئیں۔ ان کی خواہش تھی کہ کے پی کے سے انضمام ختم کرکے فاٹا کی پرانی حیثیت بحال کی جائے۔مذاکرات میں شامل سینئر رکن کے مطابق ہم نے ٹی ٹی پی کو سمجھایا کہ فاٹا کے انضمام کا باعث بننے والی 25ویں ترمیم کو سیاسی اتفاق رائے اور پارلیمانی حمایت حاصل تھی اور پاکستان کی سپریم کورٹ نے بھی توثیق کی۔ ہم اسے کالعدم کرنے کا اختیار نہیں رکھتے۔جرگے کیسینئر رکن کے مطابق  ہم نے اہم اسٹیک ہولڈرز بشمول سیاسی اور عسکری قیادت سے باہمی مشاورت اور بات چیت کے لیے ٹی ٹی پی سے 3ماہ کا وقت مانگا ہے تاکہ ان کے تحفظات کو آئینی فریم ورک کے اندر دور کرنے کے لیے تجاویز مرتب کر سکیں۔جرگہ کیسینئر رکن نے اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ ٹی ٹی پی کو مذاکرات کی میز پر لانے میں افغانستان کی طالبان حکومت نے اہم کردار ادا کیا ہے۔ وزیر داخلہ سراج الدین حقانی نے بھی کہا ہے کہ پاکستان کیساتھ ٹی ٹی پی کے تنازع کا خاتمہ افغانستان کے بہترین مفاد میں ہے۔دوسری جانب طالبان حکومت کے وزیر داخلہ سراج الدین حقانی نے کہا ہے کہ ہماری سرزمین سے کوئی بھی حملہ پاکستان کو ناراض کرسکتا ہے اور اس طرح ہمارے پڑوسی ملک کے ساتھ مسائل پیدا ہوسکتے ہیں جس کے اسلامی امارت کے لیے عالمی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ تاہم ہم ٹی ٹی پی کو مجبور نہیں کرنا چاہتے جس نے ہمارے ساتھ مل کر امریکیوں کے خلاف جہاد کیا اور قربانیاں دیں۔ اس لیے یہ زیادہ بہتر ہو گا کہ پاکستان اور ٹی ٹی پی ایک دوسرے کو کچھ رعایتیں دینے کے بعد امن معاہدہ کر لیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں