جعلی ڈگریوں پر بھرتی، پی آئی اے عملہ ایف آئی اے کے شکنجے میں آگیا
شیئر کریں
وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے)کی جانب سے قومی ایئرلائن پی آئی اے میں جعلی ڈگریوں پر بھرتیوں سے متعلق کی گئی تحقیقات میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ایف آئی اے کے مطابق جعلی ڈگریوں پر بھرتی میں سہولت کاری کرنے والے پی آئی اے کے شعبہ ایچ آر کے افسران و اسٹاف ایف آئی اے کے شکنجے میں آ گئے ہیں۔ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل نے پی آئی اے میں جعلی ڈگریوں پر بھرتیوں میں سہولت کاری کرانے والے افسران کے خلاف ایف آئی آر نمبر 27/2022 درج کرلی ہے۔ایف آئی اے کی جانب سے جعلی ڈگریوں کی ویریفیکیشن نہ کرنے اور دھوکا دہی میں سابق ڈائریکٹر ایچ آر حنیف پٹھان، ڈائریکٹر ایچ آر وسیم باری، ڈائریکٹر ایچ آر کیپٹن سلیم احمد جی ایم ریکروٹمنٹ اینڈ ریکارڈ عاصم احمد کو ایف آئی آر میں نامزد کر لیا گیا ہے۔ایف آئی اے کے مطابق پی آئی اے کے شعبہ ایچ آر کے گروپ 5 تا 8 کے 18 افسران کے نام بھی مقدمے میں شامل کیے گئے ہیں۔ایف آئی اے نے سپریم کورٹ کے احکامات پر پی آئی اے کی 10 سالہ اسپیشل آڈٹ رپورٹ سامنے آنے پر تحقیقات کا آغاز کیا تھا۔ایف آئی اے کے مطابق نامزد پی آئی اے کے ایچ آر شعبے کے افسران نے دھوکا دہی سے کرپشن کرکے جعلی ڈگریوں والے ملازمین کی ڈگریاں تصدیق کے لیے متعقلہ بورڈ اور یونیورسٹیز کو بھیجی ہی نہیں تھیں۔ایف آئی اے کے مطابق ملزمان پر دھوکا دہی، مس کنڈکٹ اور دیگر الزامات عائد ہیں۔واضح رہے کہ پی آئی اے انتظامیہ کی جانب سے سپریم کورٹ کے احکامات پر جعلی ڈگریوں کی پہلے خود انٹرنل تحقیقات کی گئی تھیں جس کے بعد سیکڑوں ملازمین کو برطرف کیا گیا تھا۔