
پی آئی اے کی دوبارہ نیلامی کی تیاریا ں مکمل، پرانی پارٹیاںبھی حصہ لیں گی
شیئر کریں
٭پی آئی اے نجکاری میں 45ارب بقایا جات اور 18فیصد جی ایس ٹی رکاوٹ بنا تھا
٭دوبارہ بولی میں کنسلٹنٹ کو اضافی ادائیگی نہیں کی جائے گی، نجکاری کمیشن کا اجلاس
(بیورو رپورٹ) نجکاری کمیشن کاکہنا ہے پی آئی اے کی دوبارہ نیلامی کے لیے تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں ،پچھلی بولی میں شامل پارٹیاں اس بولی میں دوبارہ آنے کو تیار ہیں، ملائیشیا کی ایک ائیر لائن نے ایک کنسورشیئم کے ساتھ مل کر بولی میں حصہ لیا، پچھلی بار ساٹھ فیصدشیئرز بیچنے کی شرط رکھی تھی،فنانشل کلوزنگ کے بعد مزید پندرہ فیصد شیئرز خریدے جا سکتے تھے ،پی آئی اے کی نجکاری میں 45 ارب بقایا جات اور 18 فیصد جی ایس ٹی رکاوٹ بنا فاروق ستار کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی نجکاری کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا۔ سیکریٹری نجکاری کمیشن نے کمیٹی کو بریفنگ میں بتایا کہ پی آئی اے پر کنسلٹنٹ کی فیس کے دو حصے تھے ، ایک حصہ فیس 6.269 ملین ڈالر کی مد میں تھا،دوسرا حصہ دیگر اخراجات کی مد میں انہتر ہزار ڈالر تھا، کنسلٹنٹ کو چار اعشاریہ تین ملین ڈالر کی ادائیگی ہو گئی ہے ، کنسلٹنٹ کو ایک اعشاریہ دو ملین ڈالر ابھی ادا کر نا ہیں، دوبارہ بولی میں کنسلٹنٹ کو اضافی ادائیگی نہیں کی جائے گی- سیکریٹری نجکاری کمیشن نے بتایا کہ پچھلی بولی میں شامل پارٹیاں اس بولی میں دوبارہ آنے کو تیار ہیں، ملائیشیا کی ایک ائیر لائن نے ایک کنسورشیئم کے ساتھ مل کر بولی میں حصہ لیا، پچھلی بار ساٹھ فیصدشیئرز بیچنے کی شرط رکھی تھی، فنانشل کلوزنگ کے بعد مزید پندرہ فیصد شیئرزخریدے جا سکتے تھے ،کمیٹی کو بتایا گیا کہ پی آئی اے کے پینتالیس ارب روپے کے بقایا جات میں چھبیس ارب روپے کے ٹیکسز ہیں، ایف بی آر کے چھبیس ارب روپے کے ٹیکسز سات سے آتھ سال پرانے ہیں، پینتالیس ارب روپے میں سے دس ارب روپے کے بقایا جات سول ورکس کے ہیں، اس پراسیس پر ہمارے لیے پہلا مرحلہ آئی ایم ایف کو اعتماد میں لینا تھا،آئی ایم ایف نے پی آئی اے کی نیگٹو ایکوئٹی کلیئر کرنے کی اجازت دی،ہماری خواہش ہے پی آئی اے کے 45 ارب کے بقایا جات حکومت اپنے پاس رکھ لے۔