میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ق لیگ مطالبات پر ڈٹ گئی، شفقت محمود سے بات کرنے سے معذرت

ق لیگ مطالبات پر ڈٹ گئی، شفقت محمود سے بات کرنے سے معذرت

ویب ڈیسک
منگل, ۴ فروری ۲۰۲۰

شیئر کریں

حکومتی جماعت تحریک انصاف اور ان کی اتحادی جماعت مسلم لیگ (ق)کے مابین برف نہ پگھل سکی اور ق لیگی قیادت نے وفاقی وزیرشفقت محمود سے اتحاد کے معاملے پر بات کرنے سے معذرت کرلی۔ وزیر اعظم عمران خان کی قائم کردہ رابطہ کمیٹی کے رکن وفاقی وزیر شفقت محمود نے اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہی سے ملاقات کی، جس میں اتحادی حکومت کے تحفظات اور باہمی دلچسپی پر بات چیت کی گئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی وزیر شفقت محمود اور اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہی کے درمیان ملاقات میں برف نہ پگھل سکی، شفقت محمود، مسلم لیگ(ق)کی قیادت کو نئی کمیٹی سے مذاکرات کے لئے قائل نہ کرسکے ، مسلم لیگ (ق) کی قیادت نے نئی حکومتی کمیٹی کے رکن شفقت محمود سے اتحاد کے معاملات پر بات چیت سے گریز کیا اور کہا کہ وفاقی وزیر کی ملاقات ذاتی حیثیت میں ہوئی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ(ق)اپنے مطالبے پر ڈٹ گئی ہے اور ان کی قیادت کا کہنا ہے کہ پہلے جہانگیر ترین اور پرویز خٹک کی کمیٹی میں طے شدہ معاملات پر عملدرآمد کیا جائے پھر نئی کمیٹی سے بات ہو گی، نئے سرے سے زیرو سے دوبارہ اتحاد کے معاملات پر بات نہیں کر سکتے ، جہانگیر ترین کی کمیٹی میں جو طے ہوا اس پر عمل کیا جائے ، شفقت محمود سے ملاقات حکومتی کمیٹی کے رکن کی حیثیت سے نہیں ذاتی حیثیت میں ہوئی۔دوسری جانب ملاقات کے بعد شفقت محمود نے اکیلے ہی میڈیا سے بات کی اور ان کے ساتھ مسلم لیگ(ق) کا کوئی رہنما شریک نہ ہوا۔ وزیراعظم کی جانب سے قائم کمیٹی کے آج پہلے رابطے کے حوالے سے وفاقی وزیر شفقت محمود کا کہنا تھا کہ چودھری پرویز الہی سے ون ٹو ون ملاقات ہوئی ہم ان سے بہت کچھ سیکھتے ہیں اور ملاقات اعزاز کی بات ہے ۔وفاقی وزیر نے کہا کہ (ق)لیگی قیادت سے انتہائی خوشگوار ماحول میں ملاقات ہوئی، ہمارا کچھ لو اور کچھ دو کا رشتہ نہیں، ہماری سوچ ایک ہے ، ہمارا ساتھ اب بھی ہے اور آئندہ بھی رہے گا، مسلم لیگ(ق) کے جو خدشات تھے وہ بڑی حد تک حل ہو چکے ہیں۔شفقت محمود کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ(ق) کو خدشہ تھا کہ نئی کمیٹی بنی ہے تو دوبارہ شروع سے بات ہوگی، ہماری کمیٹی کی مسلم لیگ(ق) کی کمیٹی کے ساتھ ملاقات جلد ہوگی، نئی کمیٹی بننے کا مقصد پرانے معاہدوں کو زیربحث لانا نہیں تھا، ق لیگ سے کیے گئے پرانے معاہدوں میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی بلکہ جو معاہدے کیے ہیں انہیں ہی ساتھ لے کر چلیں گے ، جو معاملات ہیں ان پر تفصیل سے بات چیت ہو گی، کمیٹیاں جب بیٹھیں گی تو معاہدوں پر عملدرآمد پر بات ہو گی،ان کا کہنا تھا کہ عمران خان اور جہانگیر ترین کے درمیان کوئی دوریاں نہیں ہیں۔،انہوں نے مزید کہا کہ نئی کمیٹی بارے خدشہ تھا کہ اب نئے سرے سے مزاکرات ہوں گے تاہم ایسا نہیں ہے ، پچھلی کمیٹی کی سفارشات کو لے کے آگے بڑھیں گے ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں