کراچی میں آٹے اورمرغی کے گوشت کی قیمت تاریخ کی بلندترین سطح پر
شیئر کریں
کراچی میں گندم اور آٹا روز کی بنیاد پر مہنگا ہونے کے باعث قیمتیں تاریخ کی بلند ترین سطح پر جا پہنچیں۔کراچی میں تاریخ میں پہلی بار چکی کا آٹا 150، فائن 140 اور گندم 125 روپے فی کلو کی سطح پر جاپہنچی ہے جبکہ سرکار کی رٹ کہیں نظر نہیں آرہی ،آٹے کے بعد ملک بھرمیں پولٹری کا بحران کھڑا ہوگیا جس کے بعد مرغی کے گوشت کی قیمت 600روپے کلو تک پہنچ گئی۔ اس حوالے سے پولٹری فارمرزنے بتایا کہ درآمدی فیڈ کلیئر نہ ہونے سے 50فیصد فارم بند ہوگئے جبکہ رواں ماہ پولٹری کی پیداوار مکمل طور پر بند ہوجائیگی جس سے مرغی نایاب ہوسکتی ہے۔انہوں نے بتایا کہ حکومتی اتھارٹیز کی جانب سے درآمد شدہ جنیاتی طور پر تبدیل شدہ سویابین کی کلیئرنس کی اجازت نہ دیے جانے کی وجہ سے ملک بھر میں فیڈ ملیں بند ہوگئیں جس سے پولٹری سیکٹر کے لیے مرغیوں کی خوراک کا حصول بھی مشکل ہوگیا ہے۔پولٹری فارمرزنے کہاکہ حکومت اور عوام کو دو ماہ سے صورتحال سے آگاہ کرتے رہے، بندرگاہوں پر 11بحری جہاز موجود ہیں جن میں سے2جہازوں سے سویابین آف لوڈ بھی ہوچکی ہے یہ تمام کنسائمنٹس پلانٹ پروٹیکشن کی این او سی کے بعد امپورٹ کیے گئے جن میں سے بیشتر کنسائمنٹس کی ادائیگیاں بھی کی جاچکی ہیں۔انہوں نے کہاکہ پولٹری فارمرز کے مطابق اس وقت کراچی کو مرغی سپلائی کرنے والے 50فیصد فارمز بند ہوچکے ہیں اور جو کھلے ہیں وہ بھی اپنی موجودہ مرغی بازار میں لانے کے بعد نئی پروڈکشن کے قابل نہیں رہیں گے نتیجے میں مرغی نایاب ہوجائیگی اور قیمتیں ایک ہزار روپے فی کلو تک بڑھ سکتی ہیں،ادھرآٹے کی قیمت کے حوالے سے چیئرمین کراچی ہول سیل گروسرز ایسوسی ایشن عبدالرئوف ابراہیم نے بتایاکہ نئے سال کے صرف 4 دن میں گندم اور آٹے کی قیمت میں 20 روپے فی کلو کا ہوشربا اضافہ ہوچکا ہے۔ٹریڈرزنے بتایا کہ فلورملز مالکان بیشتر آٹا افغانی ڈیلرز کو بیچ رہے ہیں جو انہیں آٹے کے منہ مانگے دام دیتے ہیں۔ چکی آٹا ڈیلر کے مطابق بلند ترین قیمت نے آٹے کی سیل پر بھی اثر ڈالا ہے۔