میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پردے کے پیچھے کیا ہورہا ہے سب بتادوں گا، نواز شریف

پردے کے پیچھے کیا ہورہا ہے سب بتادوں گا، نواز شریف

منتظم
جمعرات, ۴ جنوری ۲۰۱۸

شیئر کریں

اسلام آباد (بیورورپورٹ)پاکستان مسلم لیگ (ن)کے سربراہ ٗ سابق وزیر اعظم محمد نوازشریف نے کہاہے کہ پردے کے پیچھے کی کارروائیاں نہ رکیں تو سارے ثبوت قوم کے سامنے رکھوںگا ٗ شہید لیاقت علی خان سے لے کر آج تک ایک بھی وزیراعظم اپنی آئینی معیاد پوری نہ کرسکا ٗ نااہلیوں ٗٹیلی فون کالز ٗ خفیہ رابطوں اور غیر قانونی فیصلوں کے ذریعے کسی کے ہاتھ پاؤں نہ باندھے جائیں ٗکسی لاڈلے کے لیے نئی ڈیل اور ڈھیل کا انتظام نہ کیا جائے ٗجھوٹ، الزام ٗ دھرنوں اور بہتانوں کی سیاست کرنے والے کو تھپکی دے کر قوم پر مسلط کرنے کے منصوبے نہ بنائے جائیں ٗملک کی تقدیر منصفانہ ٗغیر جانبدارنہ اور شفاف الیکشن سے جڑی ہے ٗہر جماعت کو آزادی کے ساتھ انتخابات میں حصہ لینے کے لیے یکساں مواقع فراہم ہونے چاہئیں ٗجمہوریت کو اصل شکل میں پھلنے پھولنے اور چلنے کا موقع دیا جائے ٗپاکستان کے عوام باشعور ہیں، اچھا برا سمجھتے ہیں ٗقوم کو اپنا فیصلہ کرنے دیں ٗان کی رائے اور ووٹ کے تقدس کو پامال نہ کریںٗجمہوریت کو سچی اور کھری جمہوریت رہنے دیا جائے، اسے خواہش کا غلام نہ بنایا جائے ٗیقین ہے عوام الیکشن میں ملکی ترقی کے لیے واضح فیصلہ دیںگے۔بدھ کو پنجاب ہائوس میں پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نوازشریف نے صحافیوں کو نئے سال کی مبارکباد دی اور کہا کہ دعا ہے یہ سال خیروعافیت سے گزرے۔نوازشریف نے کہا کہ یہ انتخابات کا سال بھی ہے ٗپاکستان کے عوام اپنے نمائندوں کا انتخاب کریں گے ٗ یقین ہے باشعور عوام تعمیر و ترقی کے سفر کو جاری رکھنے اور و طن عزیز کو خوشحالی سے ہم کنار کرنے کیلئے ایک واضح فیصلہ صادر کریں گے۔سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہا کہ سال نو کے آغاز کے ساتھ ہی امریکی صدر کی طرف سے ایک غیر سنجیدہ ٹوئٹ کا جاری ہونا افسوسناک ہے ۔سابق وزیر اعظم نوازشریف نے کہا کہ کسی ریاستی سربراہ کو دوسری ریاست سے مکالمہ کرتے ہوئے مسلمہ بین الاقوامی آداب اور سفارتی اخلاق کا خیال رکھنا چاہیے۔نوازشریف نے کہاکہ نائن الیون کے بعد سے اب تک سب سے بھاری قیمت صرف پاکستان نیادا کی ہے ٗسب سے بھاری نقصان پاکستان کاہوا ہے ٗ17 برس سے ایسی جنگ میں الجھے جو بنیادی طور پر ہماری نہیں تھی۔انہوں نے کہا کہ امریکی صدر کو معلوم ہونا چاہے کہ 2013 میں مسلم لیگ (ن) نے اقتدار میں آتے ہی دہشت گردی کے خلاف کس بھرپور عزم کا اظہار کیا، اسی کے نتیجے میں آپریشن ضرب عضب کا آغاز ہوا ٗآج دہشت گردی کی کمر توڑ دی گئی ہے اور جو بچے کچھے عناصر ہیں انہیں بھی جلد کیفر کردار تک پہنچا دیا جائے گا۔مسلم لیگ (ن) کے صدر نے کہا کہ یہ کسی ڈکٹیٹر کی حکومت نہیں کہ ایک فون کال پر ڈھیر ہوجائے ٗیہ عوامی حکومت ہے جو دھمکیوں کی پرواہ نہیں کرتے ٗہمیں امداد کے طعنے نہ دیئے جائیں، کولیشن سپورٹ فنڈ کو امداد یا خیرات کا نام نہ دیا جائے ٗ ہمیں ایسی فنڈ کی حاجت نہیں، آپ کو احسان جتانے کی بجائے کسی سپورٹ کا تقاضا نہیں کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ یقین ہے کہ 2001 میں یہاں آمریت کی بجائے جمہوری حکومت ہوتی تو وہ اپنی خدمات کبھی نہ بیچتی اور اپنی خودی کا سودا بھی نہ کرتی۔نوازشریف نے کہا کہ وزیراعظم شاہد خاقان سے یہ بھی کہنا چاہوں گا کہ کوئی ایسی حکمت عملی وضع کریں جس سے ہمیں امریکی امداد کی حاجت باقی نہ رہے تاکہ ہماری عزت نفس پر اس طرح کے حملے نہ کیے جائیں۔مسلم لیگ (ن) کے صدر ٗ سابق وزیر اعظم نوازشریف نے کہاکہ قائد اعظم نے کہا عوامی رائے غلطی پر نہیں ہوگئی، لیکن یہاں 70 سال سے اس کے برعکس کام ہورہا ہے ٗیا اس رائے کو اپنی مرضی کے مطابق ڈھال لو، یا عوام کی مرضی اور ان کی پسند کے لیڈر کو نمونہ عبرت بنادو۔سابق وزیر اعظم نوازشریف نے کہا کہ آج بھی ایک بار پھر ماضی کے اسی فرسودہ اصول پر کام شروع کردیا گیا ہے کہ عوام کی رائے کا رخ موڑ دو ٗانجینئرنگ کے ذریعے کسی جماعت کا راستہ روک لو اور کسی ایک لاڈلے کا راستہ ہموار کردو جبکہ عوامی رائے کے تازہ جائزے بتارہے ہیں کہ (ن) لیگ کو واضح برتری حاصل ہے، (ن) لیگ کا ووٹ بینک دیگر جماعتوں کے ووٹ بینک سے زیادہ ہے، اس لیے اس حقیقت سے خوفزدہ لوگ اس کو بدلنے اور اپنی مرضی کا رخ دینے کیلئے ہاتھ پاؤں ماررہے ہیں۔نوازشریف نے کہاکہ میں واضح اور دو ٹوک غیر مبہم الفاظ میں کہنا چاہتا ہوں کہ ملک کی تقدیر منصفانہ ٗغیر جانبدارنہ اور شفاف الیکشن سے جڑی ہے ٗ ہر جماعت کو آزادی کے ساتھ انتخابات میں حصہ لینے کے لیے یکساں مواقع فراہم ہونے چاہئیں، نااہلیوں ٗٹیلی فون کالز ٗ خفیہ رابطوں اور غیر قانونی فیصلوں کے ذریعے کسی کے ہاتھ پاؤں نہ باندھے جائیں ٗکسی لاڈلے کے لیے نئی ڈیل اور ڈھیل کا انتظام نہ کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ جمہوریت کو اصل شکل میں پھلنے پھولنے اور چلنے کا موقع دیا جائے جن کا نامہ اعمال عوامی خدمت اور تعمیر کے کاموں سے خالی ہے، جو صرف جھوٹ، الزام اور دھرنوں اور بہتانوں کی سیاست کرتے ہیں جنہیں عوام الیکشن میں بار بار مسترد کرچکے ہیں انہیں تھپکی دے کر قوم پر مسلط کرنے کے منصوبے نہ بنائے جائیں ٗپاکستان کے عوام باشعور ہیں، وہ اچھا برا سمجھتے ہیں، انہیں اپنا فیصلہ کرنے دیں، ان کی رائے اور ووٹ کے تقدس کو پامال نہ کریں۔سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہاکہ اگر پردے کے پیچھے کی یہ کارروائیاں نہ رکیں تو میں سارے ثبوت اور سارے شواہد قوم کے سا منے رکھ دوں گا ٗ گزشتہ چارسال کی کہانی بتاؤں گا کہ کیا کچھ ہوتا رہا اور کیا ہورہا ہے ٗکس طرح انتخابی عمل پر اپنی مرضی مسلط کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ عوامی رائے سے کھیلنے کے نتائج ہم بھگت چکے ٗاب جمہوریت کو سچی اور کھری جمہوریت رہنے دیا جائے ٗاسے خواہش کا غلام نہ بنایا جائے، غلام جمہوریت آمریت کی شکل ہوتی ہے۔ اس سے قبل احتساب عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سابق وزیراعظم محمد نواز شریف نے دورہ سعودی عرب کے حوالے سے مخالفین کی جانب پر تنقید کو مسترد کرتے ہوئے کہاہے کہ میرا دورہ سعودی عرب کوئی عجوبہ نہیں ہے ٗ سعودی عرب جانے پرقیاس آرائیاں کرنے والوں کا رویہ غیر ذمے دارانہ ہے ٗامریکی صدر کے بیان کو مسترد کر تا ہوں ٗ ٹرمپ کا بیان غیر سنجیدہ اورحقائق کے منافی ہے ٗپاکستان اپنے قومی مفادات پر کوئی سمجھوتا نہیں کرے گا ٗ مجھے اقامے پر فارغ کر دیا گیا ٗ عمران خان نے ایمنسٹی اسکیم کا استعمال کیا ٗ ٹرانزیکشن کا اعتراف کیا، مگر عدالت نے کہا عمران صاحب ہم آپ کو بے گناہ سمجھتے ہیں ٗخان صاحب آپ نے اقبال جرم کیا اور پھر معافی مانگی ٗ یہ ریکارڈ کی بات ہے ٗآپ نے کوئی غلط کام نہیں کیا تھا ٗ کوئی چوری نہیں کی تھی تو معافی کیوں مانگی؟ ہمارا بینچ صادق اور امین ڈکلیئر کر رہا ہے۔بدھ کو احتساب عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کے دوران جب ان سے دورہ سعودی عرب کے حوالے سے سوال کیا گیا تو نواز شریف نے کہاکہ سعودی عرب پاکستان کا محبت کرنے والا دوست ملک ہے ٗاس کے ساتھ ہمارے تعلقات تقسیم کے وقت سے ہیں اور مضبوط سے مضبوط تر ہوتے جارہے ہیں ٗسعودیہ اور پاکستان کے خاص تعلقات ہیں۔سابق وزیراعظم نے کہا، ‘میرا سعودیہ عرب جانا کوئی عجوبہ نہیں، لیکن اس حوالے سے یہاں بے پر کی اڑائی گئیں ٗجو لوگ ایسا کر رہے ہیں اور جنہوں نے ایسا کیا، انہوں نے مجھ پر نہیں، بلکہ سعودی عرب پر ظلم کیا ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ جن لوگوں نے بھی یہ کیا ٗانتہائی غیر ذمہ دارانہ ہے۔اپنی نااہلی اور نیب ریفرنسز کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ کیسی کرپشن یا دھاندلی ہے جو آج تک نہیں ملی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں