میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ایک سیاسی ایڈمنسٹریٹرکی جگہ دوسراسیاسی ایڈمنسٹریٹرتسلیم نہیں کریںگے ،حافظ نعیم الرحمن

ایک سیاسی ایڈمنسٹریٹرکی جگہ دوسراسیاسی ایڈمنسٹریٹرتسلیم نہیں کریںگے ،حافظ نعیم الرحمن

ویب ڈیسک
هفته, ۳ دسمبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے متنبہ کیا ہے کہ ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کی کراچی پر سودے بازی کو کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا،پیپلزپارٹی اگر خو د کو جمہوریت پسند کہتی ہے تو اہل کراچی کو ان کی خواہش کے مطابق بلدیاتی انتخابات میں اپنی مرضی کی پارٹی کے امیدواروں اور میئرکو منتخب کرنے دے ، ایم کیو ایم اور پیپلزپارٹی کے مذاکرات میں اہل کراچی کے حقوق ،بلدیاتی اداروں کے اختیارات اور بلدیاتی انتخابات کہاں ہیں ؟ ایک سیاسی وغیر قانونی ایڈمنسٹریٹر کی جگہ دوسرا سیاسی اور غیر قانونی ایڈمنسٹریٹر تسلیم نہیں کیا جائے گا،ایم کیو ایم اور پیپلزپارٹی دونوں مل کر ایک بار پھر سے کراچی کو تباہ و برباد کرنا چاہتی ہیں، الیکشن کمیشن بلدیاتی انتخابات کو صاف و شفاف بنانے کے لیے ہر پولنگ اسٹیشن پرفوج اور رینجرز کے اہلکار تعینات کرے،سندھ حکومت اور پولیس پر کسی صورت بھروسہ نہیں کیا جاسکتا،اسلامیہ کالج اور ڈی جے کالجز پر قبضے کی کوششیں کسی صورت قبول نہیں کی جائیں گی ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ادارہ نورحق میں شعبہ تعلیم کی زبوں حالی، قدیم و تاریخی تعلیمی اداروں پر قبضے کی کوششوں ،سندھ حکومت کی نا اہلی و بے حسی اور عوام کودرپیش دیگرمسائل کے حوالے سے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پرنائب امیر کراچی ڈاکٹر اسامہ رضی ،جنرل سیکریٹری کراچی منعم ظفرخان،نائب امراء کراچی راجہ عارف سلطان، انجینئر سلیم اظہر، سیکریٹری اطلاعات زاہد عسکری،ڈپٹی سیکریٹری اطلاعات صہب ودیگر بھی موجود تھے۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ بااختیار بلدیاتی نظام کے لیے جماعت اسلامی کی تحریک جاری ہے ،کراچی کے عوام نے ہماری تحریک کی بھرپور پذیرائی کی ہے۔15جنوری کو بلدیاتی انتخابات میں شہری بڑی تعداد میں جماعت اسلامی کے امیدواروں کو کامیاب کر کے جماعت اسلامی کا میئر منتخب کریں گے ۔بلدیاتی اداروں اورمیئر کے اختیارات ایم کیو ایم اور پیپلزپارٹی نے مل کر کراچی سے چھینے تھے ،2013میں بلدیاتی ایکٹ منظور ہوا تو اس وقت ایم کیو ایم پیپلزپارٹی کے ساتھ حکومت میں شریک تھی ، ان کے گورنر ،وزراء اور مشیر تھے ، ایم کیوا یم بتائے کہ اس نے اس وقت کیوں بائیکاٹ نہیں کیا؟ کیوں اقتدار کے ساتھ چمٹی رہی،اب کراچی کے عوام میں شعور پیدا ہوگیا ہے ،اور وہ دور ختم ہوگیا کہ جب دھونس ،دھمکی اور گن پوائنٹ پر نتائج بدل دیے جاتے تھے ،اب کراچی اپنے اصل کی طرف لوٹے گا اور پورے پاکستان کو لیڈ کرے گا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں