میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ایم کیو ایم کا 2023سے پہلے دوبارہ مردم شماری کرانے کا مطالبہ

ایم کیو ایم کا 2023سے پہلے دوبارہ مردم شماری کرانے کا مطالبہ

ویب ڈیسک
منگل, ۳ نومبر ۲۰۲۰

شیئر کریں

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما اور وفاقی وزیر مواصلات و انفارمیشن ٹیکنالوجی امین الحق نے کہا ہے کہ 2017کی مردم شماری میں کراچی کی آبادی کم دکھائی گئی ہے،مردم شماری کمیٹی کے 5 اجلاس ہوچکے ہیںاسے متنازع تسلیم کرلیا ہے، 2023سے پہلے دوبارہ مردم شماری کرائی جائے اور آبادی کے تناسب سے اسمبلیوں میں نمائندگی دی جائے، وہ تمام دفاتر جن کے کاغذات ایم کیوایم پاکستان کے پاس ہیں وہ پارٹی کی ملکیت ہیں، تمام پراپرٹیز پارٹی کارکنان اور شہدا کی ہیں،کے فور منصوبہ وفاق نے لے لیاہے،لاگت26ارب سے60ارب تک پہنچ چکی ہے، کے فور منصوبے کو 3 سال میں مکمل کیا جائے گا۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رہنما ایم کیو ایم پاکستان امین الحق نے کہا کہ مردم شماری کمیٹی نے بھی اسے متنازع تسلیم کرلیا ہے اور امید ہے کہ مردم شماری سے متعلق معاملات جلد طے ہوجائیں گے۔انہوں نے کہاکہ وفاقی وزیر علی زیدی کی سربراہی میں مردم شماری کمیٹی کے 5 اجلاس ہوچکے ہیں، 2017کی مردم شماری متنازع ہے کراچی کی آبادی کوکم دکھایا گیاہے،مردم شماری متنازع ہونے سے متعلق کمیٹی میں اتفاق رائے ہے۔وفاقی وزیرنے کہاکہ ایم کیوایم کامطالبہ ہے2023سے پہلے دوبارہ مردم شماری کرائی جائے، مردم شماری کے بعد آبادی کے تناسب سے اسمبلیوں میں نمائندگی دی جائے۔سیدامین الحق نے کہا کہ رواں ہفتے ہی کراچی میں تجاوزات کے خلاف مہم چلائی جائے گی، کراچی کاکوئی بھی علاقہ ہو ہر جگہ بلا امتیاز تجاوزات کے خلاف کارروائی ہوگی ، تجاوزات کے خلاف آپریشن سے 12ہزار خاندان متاثر ہوں گے، آپریشن میں متاثر خاندانوں کو معاوضہ فراہم کیا جائے گا۔انہوں نے کہاکہ کراچی کے ترقیاتی کاموں میں رخنہ ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائیگی، ترقیاتی کاموں پرسندھ حکومت کو بھی باور کرایا گیا وہ بھی آن بورڈہیں۔کے فور منصوبے کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ کے فور منصوبہ وفاق نے لے لیاہے،لاگت26ارب سے60ارب تک پہنچ چکی ہے، کے فور منصوبے کو 3 سال میں مکمل کیا جائے گا۔وفاقی وزیر نے کہاکہ جس عمل سے پاکستان کی سالمیت کوخطرہ ہواسکی مذمت کرتے ہیں، تمام سیاسی جماعتوں کو پاکستان کے آئین کے مطابق چلنا چاہیے۔امین الحق نے کہاکہ وہ تمام دفاتر جن کے کاغذات ایم کیوایم پاکستان کے پاس ہیں وہ پارٹی کی ملکیت ہیں اور لندن میں اثاثوں کی ایم کیو ایم کو حوالگی کے لیے مقدمہ دائر کیا جاچکا ہے کیوں کہ تمام پراپرٹیز پارٹی کارکنان اور شہدا کی ہیں۔سندھ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے رہنما ایم کیو ایم نے کہا کہ پیپلزپارٹی کراچی کو لاوارث سمجھتی ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں