آزادی مارچ ،شرکا نے فٹبال کھیلی، ساتھی کو فضا میں اچھالا، صفائی بھی کی
شیئر کریں
جمعیت علمائے اسلام (ف) کی جانب سے مولانا فضل الرحمن کی قیادت میں نکالے گئے آزادی مارچ کے بعد اسلام آباد میں حکومت کے خلاف دھرنا جاری ہے ۔ دھرنے کے تیسرے دن جے یو آئی ایف کے کارکن علی الصبح نمازِ فجر کے بعد کھیل تماشوں میں بھی مصروف رہے ۔ کچھ جے یو آئی ف کے کارکن ٹیمیں بنا کر فٹ بال کھیلتے ، چادر کی مدد سے اپنے ساتھی کو فضا میں اچھالتے نظر آئے تو دوسری جانب کارکنوں کی بڑی تعداد نے پنڈال کی صفائی بھی کی۔جے یو آئی ف کے آزادی مارچ کے شرکا نے علی الصبح نمازِ فجر ادا کی جس کے بعد سے جلسہ گاہ میں چہل پہل رہی ۔جلسہ گاہ میں ایک جگہ اسلام آباد پولیس کے اہلکار بھی جے یو آئی ف کے ایک کارکن کے پیچھے نمازِ فجر پڑھتے ہوئے نظر آئے ۔اس حوالے سے جے یو آئی رہنمائوں نے کہا کہ پولیس بھی ہماری صفوں موجود ہے ، جہاں اسلام آباد کی پولیس اپنے فرائض منصبی انجام دینے میں دقت محسوس نہیں کر رہی وہیں وہ ہمارے کارکنان کے ساتھ بلاخوف و خطر گھل مل بھی رہی ہے ۔ آزادی مارچ کے شرکا علی الصبح سے ہی مختلف سرگرمیوں میں مشغول ہیں، کچھ شرکا جلسہ گاہ کے اطراف میں موجود سڑک پر فٹ بال کھیل کر لطف اندوز ہوئے ، جبکہ ایک بڑی تعداد ان کا یہ میچ دیکھتی اور داد دیتی رہی۔دوسری جانب چند افراد نے ایک بڑی سی چادر کی مدد سے اپنے ساتھی کو فضا میں اچھالا، جبکہ ساتھ کھڑے افراد نے اس منظر کو خوب انجوائے کیا۔جے یو آئی ف کے کارکنوں اور رضاکاروں نے صبح سویرے جلسہ گاہ کے پنڈال میں صفائی کا کام بھی کیا، اور وہاں پھیلی ہوئی گندگی اور کچرے کو سمیٹ کر ٹھکانے لگایا۔معلوم ہوا ہے کہ جمعیت علمائے اسلام کے کارکنوں کا جلسہ گاہ میں صفائی کرنا روز کا معمول ہے ۔آزادی مارچ کے شرکا ناشتے میں بھی مصروف رہے ، مختلف افراد مختلف اسٹالز سے انفرادی اور اجتماعی طور پر ناشتہ بھی کیا، ناشتے میں ہرنائی بلوچستان کی سوغات ٹکی بھی کھائی گئی جو 3 ماہ تک خراب نہیں ہوتی۔