میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
کراچی میں بلڈر مافیا کی سرگرمیاں عروج پر پہنچ گئیں

کراچی میں بلڈر مافیا کی سرگرمیاں عروج پر پہنچ گئیں

ویب ڈیسک
هفته, ۳ اکتوبر ۲۰۲۰

شیئر کریں

کراچی میں بلڈر مافیا کی سرگرمیاں عروج پر پہنچ گئیں ،پی این ٹی کالونی میں ناقص اور غیر قانونی تعمیرات کے خلاف شکایات کرنے پر بلڈرز نے شہری کے خلاف جھوٹے مقدمے کا اندراج کراکے اسے ہی جیل بھجوادیا ۔اہل علاقہ نے وزیر بلدیات سندھ ،ڈی جی ایس بی سی اے ،کراچی پولیس چیف اور دیگر متعلقہ حکام سے اپیل کی ہے کہ شہر میں غیر قانونی تعمیرات میں ملوث عناصر کے خلاف کارروائی کرکے انہیں قانون کے کٹہرے میں لایا جائے ۔تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں بلڈر مافیا کی من مانیاں اپنے عروج پر پہنچ گئی ہیں ۔غیر قانونی تعمیرات کے باعث شہر میں عمارتیں زمین بوس ہونے کے واقعات تواتر کے ساتھ ہورہے ہیں لیکن متعلقہ حکام کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی ہے جس کی وجہ سے بلڈر مافیا مزید دیدہ دلیری کے ساتھ شہر میں اپنی سرگرمیوں کو جاری رکھے ہوئے ہے ۔ذرائع کے مطابق پی اینڈ ٹی کالونی گذری کے رہائشی ایک شہری واجد علی وارث نے اپنے علاقے میں پلاٹ نمبر F-55پر زیر تعمیر عمارت کے حوالے سے شکایات متعلقہ اداروں کے پاس جمع کرائی جس میں کہا گیا تھا کہ مذکورہ بلڈنگ انتہائی خطرناک ہے اور اس کی چھٹی منزل کی ہاتھ سے بھرائی کی گئی ہے ۔شہری کی شکایت کے بعد سی بی سی کے حکام نے مذکورہ جگہ کا معائنہ کیا لیکن وہاں کوئی کارروائی نہیں کی گئی بلکہ اس کے برخلاف بلڈر فرحان حمید اور فرحان فائق نے درخواست گزار واجد علی وارث کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دینی شروع کردیں اور بعد ازاں تھانہ گذری میں واجد علی وارث کے خلاف بھتہ خوری کا ایک جھوٹا مقدمہ درج کراکے اسے گرفتار کرادیا ۔اور شکایت کنندہ ابھی تک جھوٹے مقدمے کے باعث جیل میں ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ انویسٹی گیشن رپورٹ پر ایس ایس پی ساؤتھ نے پی اینڈ ٹی کالونی میں غیر قانونی تعمیرات پر گذری تھانے کے ایس ایچ او سمیت تمام عملے کو معطل بھی کردیا تھا اس کے بعد یہ یہ غیر قانونی سرگرمیاں جاری ہیں ۔ذرائع نے بتایا کہ بلڈر فرحان حمید ماضی میں ایک سیاسی جماعت کا یونٹ انچارج رہا ہے اور اپنے اثر و رسوخ کے باعث علاقے میں 80گز کے پلاٹوں پر 10منزلہ عمارتیں تعمیر کرارہاہے جو کسی بھی بڑے حادثے کا باعث بن سکتا ہے ۔اس ضمن میں اہل علاقہ کا کہنا ہے پی اینڈ ٹی کالونی میں بلڈر مافیا کی وجہ سے ان کی زندگیاں اجیرن ہوگئی ہیں اور اگر ان کے خلاف کوئی شکایت کی جائے وہ جھوٹے مقدمات میں ملوث کراکے شکایت کنندہ کو ہی مختلف الزامات میں گرفتار کرادیتے ہیں ۔بلڈرز کے اس غیر قانونی عمل میں متعلقہ پولیس اہلکار بھی ملوث ہیں اور ان کی ملی بھگت سے ہی یہ غیر قانونی کام جاری ہیں ۔انہوںنے واجد علی وارث کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے وزیر بلدیات سندھ سیدناصر شاہ ،ڈی جی ایس بی سی اے ، کراچی پولیس چیف اور دیگر متعلقہ حکام سے اپیل کی کہ پی اینڈ ٹی کالونی میں بلڈر مافیا کی غیر قانونی سرگرمیوں کا نوٹس لیا جائے اور اس میں ملوث عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں