نواز شریف کی پیشی، وزیرداخلہ عدالت میں داخل نہ ہوسکے، مستعفی ہوجائونگا، احسن اقبال کی دھمکی
شیئر کریں
اسلام آباد (بیورو رپورٹ) احتساب عدالت میں داخلے کی اجازت نہ ملنے پر وزیرداخلہ احسن اقبال نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ یہ بنانا ری پبلک نہیں،سول ایڈمنسٹریشن کو بے بس کر دیا گیا ٗ ایک ریاست میں دو ریاستیں نہیں چل سکتیں ٗیہاں ایک قانون ہوگا ٗایک حکومت ہوگی ٗوہ کٹھ پتلی وزیر داخلہ نہیں رہیں گے استعفا دے دیں گے۔ پیر کو سابق وزیر اعظم نواز شریف کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پراحتساب عدالت میں داخلے سے روکے جانے پرایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل (اے ڈی سی جی) پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ کوئی بنانا ری پبلک نہیں بلکہ جمہوری ملک ہے ٗانہوں نے اسسٹنٹ کمشنر سے کہا کہ آپ مجھے ابھی لکھ کر دیں کہ رینجرز نے کیسے ٹیک اوور کیا؟وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ رینجرز نے چیف کمشنر کی بات ماننے سے انکار کردیا اور عدالت کی سیکورٹی رینجرز نے سنبھال لی رینجرز کے کمانڈر کو بلایا تو وہ روپوش ہوگیا، یہ نہیں ہوسکتا کہ میرے ماتحت ادارے کہیں اور احکامات لیں وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہاکہ وزیرداخلہ سمیت کابینہ کے متعدد ارکان کو احتساب عدالت کے باہر روک لیا گیا ٗچیف کمشنر نے مطلع کیا کہ اچانک رینجرز آئی اور جگہ کو نگرانی میں لے ٗ رینجرز سول انتظامیہ کے ماتحت کام کرنے کی پابند ہے ٗ میں اس صورت حال کا نوٹس لیے بغیر نہیں رہ سکتا۔ واضح رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال، راجہ ظفر الحق، دانیال عزیز سمیت کابینہ کے متعدد ارکان کو دروازے پر ہی روک لیا گیا جس پر انہوں نے اندر جانے کی کوشش نہیں کی اور واپس اپنی گاڑی میں بیٹھ کر واپس چلے گئے وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کو داخلے سے روکے جانے پر انہوں نے رینجرز کے بریگیڈئیر کو طلب کیا، تاہم اس موقع پر وہ احتساب عدالت کے دروازے پر ہی کھڑے رہے جس پر وزیر داخلہ نے سول ایڈمنسٹریشن کے احکامات کی حکم عدولی کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات کا حکم دے دیا۔ دوسری جانب احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کہا ہے کہ انہوں نے رینجرز کو طلب نہیں کیا ٗآئندہ سماعت پر میڈیا نمائندوں کو لینے خود دروازے پر آ جائوں گا۔