مہنگائی کاطوفان پاکستان میں مظاہروں کاخطرہ ہے آئی ایم ایف
شیئر کریں
عمران خان کی حکومت نے وعدے پورے نہیں کیے ،پیٹرول ڈیزل اوربجلی کے نرخوں میں کمی کی گئی جس سے معاشی مشکلات میں اضافہ ہوا، شہبازشریف حکومت کے اقدامات قابل تعریف ہیں،کنٹری رپورٹ
رواں سال پاکستان مین مہنگائی کی شرح 20فیصدرہنے کی توقع ہے ،اگلے برس اضافہ ہوگا،قرض پروگرام کی مدت میں جون 2023ء تک توسیع کر دی گئی ہے، اس سے ضروری بیرونی فنانسنگ کے حصول میں مدد ملے گی
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ پیٹرول اور خوراک مہنگی ہونے کی وجہ سے پاکستان میں معاشی عدم استحکام کا خدشہ ہے، آئندہ سال مہنگائی کی شرح برقرار رہنے سے ملک میں مظاہرے بھی ہوسکتے ہیں۔آئی ایم ایف نے پاکستان سے متعلق کنٹری رپورٹ جاری کردی جس میں آئی ایم ایف نے خوراک اور ایندھن کی قیمتوں میں عالمی سطح پر اضافے کو مہنگائی بڑھنے کی اہم وجہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ رواں سال پاکستان میں مہنگائی کی شرح 20 فیصد رہنے کی توقع ہے، مالی سال 2022ء میں پاکستان کی معاشی سرگرمیاں مضبوط رہیں، فیول سبسڈی کا خاتمہ، ایندھن اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا، خوراک، ایندھن کی عالمی قیمتیں بڑھنے سے مہنگائی میں نمایاں اضافہ ہوا۔کنٹری رپورٹ میں بتایا گیا کہ زرمبادلہ کے ذخائر اور روپے کی قدر میں نمایاں کمی آئی ہے، زرمبادلہ زخائر، پرائمری بجٹ خسارے سمیت 5 اہداف پورے نہیں کیے گئے، علاوہ ازیں سات اسٹرکچرل اہداف پر بھی عمل نہیں کیا گیا۔رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان میں مالی سال 2022ء کے دوران معاشی سرگرمیاں مضبوط رہیں، حکومت نے قرض پروگرام کو ٹریک پر لانے کے لیے کئی اقدامات کیے، بنیادی سرپلس پر مبنی بجٹ، شرح سود میں نمایاں اضافہ شامل ہیں، فیول سبسڈی کا خاتمہ، ایندھن اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا، خوراک، ایندھن کی عالمی قیمتیں بڑھنے سے مہنگائی میں نمایاں اضافہ ہوا۔’عمران خان کی حکومت نے وعدے پورے نہیں کیے جس سے معاشی مشکلات میں اضافہ ہوا‘آئی ایم ایف رپورٹ کے مطابق حکومت نے مالیاتی شعبے کے استحکام کیلئے اقدامات کی یقین دہانی کرا دی ہے۔ آئی ایم ایف نے مارکیٹ بیسڈ ایکس چینج ریٹ برقرار رکھنے پر زور دیا جب کہ سماجی تحفظ اور توانائی شعبے کو مضبوط بنانے اور ٹیکس ریونیو اور زرمبادلہ ذخائر میں اضافے پر بھی زور دیا گیا۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ قرض پروگرام کی مدت میں جون 2023ء تک توسیع کر دی گئی ہے، اس سے ضروری بیرونی فنانسنگ کے حصول میں مدد ملے گی، پالیسی اصلاحات کے باوجود قرض پروگرام کو غیر معمولی خطرات کا سامنا ہے، گزشتہ سال کشیدہ سیاسی ماحول کے دوران کئی وعدوں اور اہداف پر عمل نہیں کیا گیا۔رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ بیرونی پوزیشن غیر مستحکم اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں اضافہ ہوا، زرمبادلہ ذخائر اور روپے کی قدر میں نمایاں کمی آئی ہے، زرمبادلہ کے ذخائر اور پرائمری بجٹ خسارے سمیت 5 اہداف پورے نہیں کیے گئے علاوہ ازیں سات اسٹرکچرل اہداف پر بھی عمل نہیں کیا گیا۔آئی ایم ایف کی رپورٹ میں پی ٹی آئی حکومت کی طرف سے کئی وعدوں اور اہداف پر عمل درآمد نہ ہونے کی نشاندہی کی گئی۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ پی ٹی آئی حکومت نے زرمبادلہ کے ذخائر اور پرائمری بجٹ خسارے سمیت 5 اہداف پورے نہیں کیے، 3 کارکردگی اور 7 اسٹرکچرل شرائط بھی پوری نہیں کیں۔آئی ایم ایف نے پاکستان کنٹری رپورٹ میں انکشاف کیا کہ پی ٹی آئی کی سابق حکومت نے قرض پروگرام میں طے کیے گئے اہداف اور وعدوں سے انحراف کیا جس سے پاکستان کی معاشی مشکلات میں اضافہ ہوا۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تحریک انصاف کی حکومت نے وعدہ خلافی کرکے پیٹرول، ڈیزل اور بجلی کے نرخوں میں کمی کی، جب کہ ٹیکس چھوٹ دینے سے مالی اور کرنٹ اکائونٹ خسارے میں اضافہ ہوا اور زرمبادلہ کے ذخائر اور روپے کی قدر گرنے سے پاکستان میں مہنگائی بڑھ گئی۔