حیدرآباد ‘منچھر جھیل کی سطح آخری حدتک پہنچ گئی،ملحقہ آبادیوں کوخطرات لاحق
شیئر کریں
سندھ حکومت کی جانب سے ریکسیوکام کاآغازنہ کیے جانے سیہون، بھان سعید آباد سمیت 5 یونین کونسلز کے زیر آب آنے کاخدشہ
منچھر جھیل کی حالت کچھ بہتر نہیں ہے کمزور بند کو مضبوط کرنے کا کام جاری ہے، اگر منچھر جھیل کو شگاف لگ گیا،بڑی تباہی آئے گی،سکندرراہپو
حیدرآباد (بیورو رپورٹ) منچھر جھیل کی سطح آخری حد آر ڈی 122 تک پہنچ گئی، سیہون بھان سعید آباد سمیت ملحقہ علاقوں پر خطرات منڈلانے لگے، یونین کونسلز جانگارا اور باجرا زیر آب، سندھ حکومت نے ریسکیو کے انتظامات نہیں کئے، شگاف پڑنے سے وزیراعلیٰ سندھ کا گاؤن بھی زیر آب آ جائیگا، رکن سندھ اسمبلی سکندر راہپوٹو، تفصیلات کے مطابق سیہون کے قریب واقع منچھر جھیل کے پانی کی سطح آخری حد آر ڈی 122 تک پہنچ گئی ہے جس کے بعد سیہون، بھان سعید آباد سمیت 5 یونین کونسلز زیر آب آنے کے خطرات منڈلانے لگے ہیں، منچھر جھیل کے پانی کی سطح آخری حد تک پہنچنے کے باوجود سندھ حکومت نے ریسکیو کے کام شروع نہیں کیا جس کے باعث ہزاروں افراد پریشانی کا شکار ہیں، سندھ حکومت کی جانب سے منچھر جھیل کے حفاظتی بندوں کی مضبوطی کا کام ہنگامی بنیادوں پر جاری ہے، دوسری جانب ایم این اے سکندر راہپوٹو نے منچھر جھیل کا دورہ کیا، بوبک پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایم این اے سکندر راہپوٹو نے کہا کہ منچھر جھیل کی حالت کچھ بہتر نہیں ہے کمزور بند کو مضبوط کرنے کا کام جاری ہے، اگر منچھر جھیل کو شگاف لگ گیا تو سیہون کی پانج یونین کونسل متاثر ہوں گی، انہوں نے کہا کہ شگاف پڑنے کی وجہ سے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا گائوں بھی زیر آب آ جائے گا۔