میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
مراد علی شاہ کا بجلی کی کمپنی بنانے کا اعلان

مراد علی شاہ کا بجلی کی کمپنی بنانے کا اعلان

ویب ڈیسک
هفته, ۳ اگست ۲۰۲۴

شیئر کریں

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بجلی کی پیداواری اور تقسیم کار کمپنی بنانے کا اعلان، ہم سندھ الیکٹرک پاور ریگولیٹری کمپنی بنانے والے ہیں، تھر کے کوئلے سے بجلی بنائیں گے تو 15 سے 20 روپے فی یونٹ پڑے گی،19 ویں مائی کراچی نمائش کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا مزید کہنا تھا کہ اس مشکل وقت میں سب کو مل کر ذمہ داری ادا کرنی ہوگی۔آج کل سب سے بڑا مہنگی بجلی کا مسئلہ ہے اس کا حل ضرور ہے۔ سندھ پاکستان کی انرجی باسکٹ ہے۔ مہنگائی مہنگی بجلی، مہنگے تیل کی وجہ سے ہے۔بجلی کے بحران کا حل ہمارے پاس ہے۔ ملک میں سب سے سستی بجلی تھر کے کوئلے سے بنائی جارہی ہے۔ تھر کا کوئلہ پورے کی ضرورت کے مطابق بجلی پیدا کرسکتا ہے۔ان کا بھی یہ بھی کہنا تھا کہ 100 میگاواٹ کا بجلی گھر لگاکر نیب کے چکر لگارہا ہوں۔نوری آباد کا بجلی گھر 15 روپے فی یونٹ کے نرخ پر کے الیکٹرک کو بجلی فراہم کر رہا ہے۔ کراچی صرف ایک شہر نہیں یہ ہماری پوری قوم کی لائف لائن ہے۔ ملک بھر کی ضرورت کے مطابق پیدا کی جانے والی گیس کا 70 فیصد سندھ سے آتا ہے۔ اصولی طور پر گیس پر پہلا حق سندھ کا ہے۔ ہم قومی اہمیت کے ہر معاملے میں مکمل اشتراکِ عمل کیلئے تیار ہیں۔ ملک کو توانائی کے بحران کا سامنا ہے۔یہ بحران جلد از جلد ختم کرنا ہوگا۔ اس حوالے سے جامع حکمت عملی ترتیب دینا پڑے گی۔انہوں نے کہا ہے کہ کراچی تمام نسلوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو شہر ہے۔ کراچی ایسا شہر ہے جس میں ہر زبان بولی جاتی ہے۔ کراچی ثقافتی تنوع کا حامل شہر ہے۔ کراچی صرف ایک شہر نہیں یہ ہماری پوری قوم کی لائف لائن ہے۔ پاکستان میں سب سے سستی بجلی تھر کے کوئلے سے آ رہی ہے۔سندھ حکومت عوام کے بنیادی مسائل حل کرنے کیلئے کوشاں ہے۔ اس حوالے سے عالمی بینک اور دیگر عالمی مالیاتی اداروں کے ساتھ مل کر بھی کام کیا جارہا ہے۔وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ میں کراچی چیمبر کو ایسا ایونٹ منعقد کرنے پر مبارکباد دیتا ہوں۔اس نمائش کا مقصد پاکستان مصنوعات کو دنیا کے سامنے پیش کرنا اور انہیں متعارف کرانا ہے۔ کراچی کی صنعتوں کو آپ کی ضرورت ہے، بجلی گیس کے مسائل گھمبیرہوتے جارہے ہیں، گیس میں ناانصافی ہورہی ہے۔ ہم آر ایل این جی چارج کررہے ہیں۔ پانی کا بھی گھمبیرمسئلہ درپیش ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں