میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
بلدیہ کورنگی ،شاہ فیصل میں بھرتی مافیا بے لگام

بلدیہ کورنگی ،شاہ فیصل میں بھرتی مافیا بے لگام

ویب ڈیسک
جمعرات, ۳ اگست ۲۰۲۳

شیئر کریں

کراچی ( رپورٹ جوہر مجید شاہ) بلدیہ کورنگی شاہ فیصل ” بھرتی مافیا ” بے لگام تنخواہوں کے آڈٹ شدہ سیلری بلز آفس سے چوری ہوگئے ٹرانزیکشن آفیسر رحمت اللہ شیخ سٹپٹا گئے ڈائریکٹر ایڈمن کو فوری ” ایف آئی آر” درج کروانے کے احکامات جاری بلدیہ کورنگی میں 2013 ء سے تاحال جعلی بھرتیوں ” ترقیوں ” تعیناتیوں کا گورکھ دھندا جاری بلدیاتی اداروں میں سیاسی و بھاری لین دین پر کی گئیں بھرتیاں خطرے میں پڑ گئیں مبینہ طور پر جعلی بھرتیوں کیساتھ لگ بھگ ایک ہزار سے زائد ترقیوں و تعیناتیوں کی بھی لوٹ سیل لگائی گئی ادھر انتہائی باوثوق و با اعتماد محکمہ جاتی و اندرونی ذرائع نے انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ بلدیہ کورنگی میں لگتا ہئے کہ کوئی اتھارٹی و قانون لاگو نہیں یہاں بعض افسران و ملازمین کی ایک مضبوط لابی کام کررہی ہئے جو کہ مختلف سیاسی جماعتوں کے ونگ کو استعمال کرتے ہوئے لگتا ہئے کہ پوری بلدیہ کورنگی چلا رہیں ہیں بتایا جارہا ہئے کہ ” بھاری لین دین ” کی تقسیم مبینہ طور سیاسی جماعتوں کے فرنٹ لائن کھلاڑیوں سمیت وزیر بلدیات محکمہ لوکل گورنمنٹ بورڈ کی کالی بھیڑوں تک بھی مال پہنچایا جاتا ہئے اس سسٹم کے فرنٹ مین کھلاڑیوں کے گرد تحقیقاتی اداروں کا گھیرا تنگ ہورہا ہئے جنکے نام اگلی اشاعت میں شامل کئے جائنگے ادھر ذرائع نے دعویٰ کیا ہئے کہ ان بلز کو ٹھکانے لگانے کے گیم میں محکمہ آئی ٹی سمیت دیگر کچھ عناصر مبینہ طور پر ملوث ہیں اس گھتی کو سلجھانے اور چہرے بے نقاب کرنے کیلے ایماندار اور غیر جانبدار تحقیات ضروری ہیں بتایا جارہا ہئے کہ ایف آئی آر کے درج ہونے کے بعد مافیا میں کھلبلی مچ چکی ہئے اور اس جاری کھیل کے مرکزی کردار جلد قانون کے مضبوط شکنجے میں جکڑے جائنگے ادھر واضح اور یاد رہے کہ 2013ئ￿ سے چلنے والا غیرقانونی کھیل و دھندا تاحال رک نہ سکا جبکہ 2023ئ￿ کا بھی آٹھواں مہینہ شروع ہوگیا مگر نیب کی جاری تحقیقات تاحال راستے میں ہیں کہا جارہا ہئے کہ 2013ئ￿ میں ” ڈی پی سی ” کے نام پر سیاسی و منظور نظر افراد کو بھاری لین دین کے نام پر بوگس و جعلی بھرتی و ترقیوں کا لوٹ میلہ سجایا گیا جبکہ یاد رہے کہ قانونا ” ڈی پی سی ” کونسل کی منظوری سے کی جاتی ہئے یا منتخب چیئرمین کا اختیار ہوتا ہئے کہ وہ محکمہ جاتی ترقی میرٹ و معیار کو مد نظر رکھتے ہوئے دے نئے قانون کے مطابق گریڈ 17 میں ترقی مئیر کراچی کا اختیار ہونے کیساتھ ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ بورڈ اور چیف سیکرٹری کو بھی یہ اختیار حاصل ہے ادھر ذرائع نے دعویٰ کیا ہئے کہ آڈٹ شدہ بلز چوری ہونے پر وزیر بلدیات نے بھی تحقیقات کا حکم دے دیا ہئے جبکہ چیف سکریٹری نے سکریٹری لوکل گورنمنٹ بورڈ کو بھی انکوائری کا حکم دیا ہئے بتایا جارہا ہئے کہ ” خلاف ضابطہ تقرریوں ” تعیناتیوں ” ترقیوں” کا پردہ جلد چاک ہونے جارہا ہئے کیونکہ ایسی بوگس بھرتیوں تقرریوں تعیناتیوں والے گھٹالے میں سروس پروفائل کا مہیا کرنا ناممکن ہوتا ہئے مختلف سیاسی سماجی مذہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ وزیر اعلیٰ سندھ گورنر سندھ وزیر بلدیات سندھ سمیت تمام وفاقی و صوبائی تحقیقاتی اداروں سے اپنے فرائض منصبی اور اٹھائے گئے حلف کے عین مطابق سخت ترین قانونی و محکمہ جاتی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں