پاکستان کیلئے قرض کی منظوری، آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس 12 جولائی کو طلب
شیئر کریں
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے پاکستان کے لیے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کے تحت معاہدے کی منظوری کے لیے آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس 12 جولائی کو طلب کرلیا ہے۔اجلاس میں اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ پروگرام اور اسکے تحت ایک ارب دس کروڑ ڈالر کی پہلی قسط کی منظوری دی جائے گی۔آئی ایم ایف حکام کے مطابق ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری کے بعد پاکستان کو قرض کی پہلی قسط جاری کی جائیگی۔ آئی ایم ایف حکام کا کہنا ہیکہ پاکستان کو دی جانے والی پہلی قسط کا حجم ایک ارب دس کروڑ ڈالر ہوگا۔آئی ایم ایف اعلامیہ کے مطابق معاہدہ پاکستان کی بیرونی ادائیگیوں کا دباؤ کم کرے گا جس سے سماجی شعبے کے لیے فنڈز کی فراہمی بہتر ہوگی جب کہ پاکستان ٹیکسز کی آمدن بڑھائے گا۔اعلامیہ کے مطابق ٹیکس کی آمدن بڑھنے سے عوام کی ترقی کے لیے فنڈنگ بڑھ سکے گی، معاہدہ پاکستان میں مالی نظم و ضبط کا باعث بنے گا جس سے توانائی کی اصلاحات یقینی بنائی جائیں گی جب کہ ایکسچینج ریٹ کو مارکیٹ کے حساب سے مقرر کیا جائیگا۔واضح رہے کہ 30 جون کو پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ طے پایا ہے یہ تین ارب ڈالر کا اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ معاہدہ ہے۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار آئی ایم ایف بورڈ کا اجلاس بارہ جولائی کو بلائے جانے کی پہلے ہی تصدیق کرچکے ہیں۔